حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
خدمت و نگہبانی میں ذرا بھی غفلت نہ کرنا، اہلِ کتاب کا خیال ہے کہ یہ اس امت کا نبی ہے۔(۱)کاہنوں کی پیش گوئیاں : متولیانِ بیت اللہ کے اس گھرانے میں ہر فن کے لوگ مہمان ہوتے تھے، ان میں بعض اوقات کاہن بھی آ جاتے۔ (کاہن ان کو کہا جاتا ہے جو کائنات کے مستقبل کے بارے میں خبریں دیتے ہیں اور پراسرار اشیاء کی معلومات کے دعوے دار ہوتے ہیں ۔)(۲) اسلام میں ان کے فن کی کوئی گنجائش نہیں ، لیکن دورِ جاہلیت میں ان کا اعتبار کیا جاتا تھا، ان کے ہاں کاہنوں کی خبروں پہ بڑے بڑے فیصلے کر لیے جاتے تھے۔ آپﷺ کے عہدِ طفلی میں بہت سے کاہنوں نے بھی نبی علیہ السلام کے متعلق اس قسم کی خبریں مشہور کیں : 1 عنقریب یہ بڑے بادشاہ ہوں گے۔(۳) 2 ایک نبی مبعوث ہونے والے ہیں ان کا نام محمد(ﷺ) ہوگا۔(۴) 3 وہ عرب میں ظاہر ہوں گے، ان کا ملک دور تک پھیلے گا۔(۵) کاہنوں کی پیش گوئیوں کی وجہ سے پورا ہاشمی گھرانہ سیدنا محمدﷺ کی حفاظت و صیانت کے متعلق فکرمند رہتا تھا۔مسیحی عالم مسجد الحرام میں : ایک دن حضرت عبدالمطلب کے پاس نجران کا عیسائی عالم آیا اور اِدھر اُدھر کی باتیں کرنے لگا، وہ ان کا دوست تھا (ان سے ہر قسم کی باتیں کر لیا کرتا تھا) اس لیے کہنے لگا: ہم اپنی ---------------------------- (۱) الاکتفاء: ۱/۱۰۴، سبل الہدیٰ: ۱/۱۲۹ امتاع الاسماع ۴/۹۷، الخصائص الکبریٰ: ۱/۱۳۸ السیرۃ الحلبیۃ: ۱/۱۶۰ (۲) تاج العروس، کھن: ۳۶/ ۸۲ (۳) الخصائص الکبریٰ: ۱/۹۵ (۴) القول المبین ۱/۸۳ (۵) تاریخ ابن خلدون ۲/۴۰۷