حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
محمدﷺ بچوں کے ساتھ کھیل کود میں بھی دیکھے جاتے اور بڑوں کے ساتھ سنجیدہ مجالس میں بھی صدرِ مقام پر ہوتے تھے۔ یہ بزرگ سمجھتے تھے کہ اس بچے کی خودداری اور عزتِ نفس کے یہ اقدام بتاتے ہیں کہ یہ اپنے اس مرتبے و مقام کو پہچانتا ہے جو اسے عن قریب ملنے والا ہے۔(۱)قومی و ملی امور میں دلچسپی: قریش نے خانہ کعبہ کو دوبار تعمیر کیا۔ 1جب آپﷺ بلوغت کے قریب تھے یا کم عمر تھے۔ 2جب آپﷺ ۳۵ سالہ جوان تھے۔ حیاتِ نبویﷺ میں خانہ کعبہ کی تعمیر اوّل کا ذکر بہت کم کتابوں میں لکھا گیا ہے۔ حالانکہ اس کا تذکرہ اس لیے ضروری ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس میں حصہ لیا، پتھر اُٹھا کر دیے، ازار کو مونڈے پہ رکھنے کا مشورہ دیا گیا، آپﷺ بے ہوش ہو گئے اور اللہ نے آپﷺ کو کشفِ ستر سے بچایا۔ یہ واقعہ کثرت کے ساتھ تاریخ و سیر کی کتابوں میں ہے۔(۲) اگر ہم اُس تعمیرِ کعبہ میں ازار والے واقعہ کو تسلیم کرتے ہیں جو جوانی میں ہوئی تو بوجوہ ثابت نہیں ہوتا۔ 1اس وقت آپ جوان تھے۔ یہ واقعہ نو عمری کا ہے۔ 2بزرگوں کا ان کو یہ مشورہ دینا (کہ دیگر بچوں کی طرح تم بھی یہ کام کرو) جواں عمری میں ناممکن ہے۔ اس لیے ماننا پڑتا ہے کہ قریش نے دوبار تعمیر کی۔ (۱)جب آپﷺ نو عمر تھے۔ (۲)جب آپﷺ جوان تھے۔ مولانا محمد موسیٰ خانؒ (عظیم ماہر فلکیاتِ قدیم و جدید نے اپنی تحقیق میں گیارہ بار تعمیرِ کعبہ کا ذکر کیا ہے اور اعلانِ نبوت سے پہلے قریش کی دو تعمیروں (یا ان دو میں سے ایک مرمت اور دوسری باقاعدہ تعمیر کو) ان گیارہ میں شامل کیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں : قریش کی تعمیرِ اوّل اس وقت ہوئی جب ایک عورت نے اسے (بغرضِ خوشبو) دھونی دی -------------------------- (۱) امتاع الاسماع، ۴/۹۵، الوفاء ۱/۹۳ (۲) واقعہ باب نمبر ۶ میں تفصیل و حوالہ کے ساتھ لکھا جا چکا ہے