حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
ایسا کیوں ہوتا ؟ آپﷺ نے طہارت و پاکیزگی کا درس دینا تھا اس لیے چالیس سال پہلے ہی آپﷺ کی پاکی کے چرچے کیے گئے اور آپﷺ کے ملنے والے سمجھتے تھے کہ آپﷺ نبیوں والے کام کرتے ہیں ۔(۱) اعلانِ نبوت سے پہلے آپﷺ غسلِ جنابت اور حج بھی کرتے تھے۔(۲)شرک و اصنام سے دوری: یہ کون سی طاقت تھی، جو رسولِ اکرمﷺ کو ابتدائے عمر ہی میں برائی سے بچا کے رکھتی تھی۔ حالانکہ ظاہری حالات و اسباب اور ماحول گمراہی کی طرف دعوت دے رہے تھے۔ یہ توفیقِ الٰہی اور خاص فضل و احسان تھا جو نبیوں کو ملا کرتا ہے۔ اس کا ذریعہ کوئی بھی ہو سکتا ہے، کبھی اللہ فرشتوں کو بھیجتے ہیں ، جو ان کو ہر برائی، بے حیائی اور شرک سے بچائیں اور کبھی ان کو عقلِ سلیم کے واسطے سے بچاتے ہیں اور کبھی غیبی آواز ذریعہ بنتی ہے۔ ایک دن اللہ کے رسولﷺ اپنے بچپن میں اس طرف چل دیے جس طرف لوگ بتوں کی عبادت کے لیے جا رہے تھے۔ آپﷺ نے سنا، ایک فرشتہ دوسرے سے ہم کلام ہے اور کہہ رہا ہے: آئو ہم اللہ کے رسولﷺ کے پیچھے جا کھڑے ہوں ! دوسرا کہنے لگا: ہم ان کے قریب جا کر کیا کریں گے، جبکہ وہ تو ان (بتوں ) کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں ؟ یہ آپﷺ نے سنا اور مشرکین سے پیچھے رہے۔(۳) یہ آپﷺ کا بچپن تھا، ابھی بہت جلد آپﷺ جو ان ہوں گے تو لوگ دیکھیں گے کہ آپﷺ ممکنہ حد تک برائیوں اور بت پرستی سے دوسرے انسانوں کو روک رہے ہیں ۔(۴) پھر چالیس سال کی عمر میں آپﷺ وحیِ الٰہی کی روشنی میں ایک مکمل اُمت تشکیل دیں گے جو پورے عالم کو شرک سے پاک کرنے کی سعی کرے گی اور فرمائیں گے: ----------------- (۱) الخصائص الکبریٰ: ۱/۱۵۲ (۲) شرف المصطفیٰﷺ: ۱/۴۴۴) (۳) الخصائص الکبری: ۱/۱۵۲، سیرۃ ابن کثیر: ۱/۲۵۱، سبل الہدی: ۲/۱۵۰، الاسلام و نبی الاسلام: ۱/۴۲ (۴) المستدرک علی الصحیحین: ۴۹۵۶