حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
عزائم کی تکمیل: رسالت ماٰبﷺکی آمد سے پہلے بارہا مرتبہ دیکھا گیا کہ جزیرۂ عرب کے لوگ جو ارادہ کر لیتے اس کی تکمیل میں اپنی جان تک گنوا دیتے تھے۔ یہی وہ خاصیت ہے جو رسوم و رواج کو چھوڑنے اورسنّتِ رسولﷺ پر استقامت کے لیے ممدو معاون ہو سکتی تھی۔ چنانچہ استقامتِ صحابہ رحمہم اللہ کی مثالوں سے تاریخ بھری پڑی ہے۔ حِلم ، بردباری اور سنجیدگی: اس قوم کو پسند تھی۔ اگرچہ جنگ و جدل میں بہت کم لوگ ان صفاتِ حمیدہ پر قائم رہ سکتے تھے لیکن حضورﷺ نے جن انسانی قدروں کو عام کرنا تھا، ان کے نفاذ کے لیے قوم کے فطری حلم نے پوری معاونت کی۔ بدوی سادگی: اسلام نے جس سادگی کا درس دینا تھا وہ پہلے سے ان لوگوں میں جاری کی گئی جس کی وجہ سے وہ تمدن کی آلائشوں اور دائو پیچ سے دور رہے۔ (۱) الغرض: یہی وہ قیمتی اخلاق تھے جن کی وجہ سے جزیرۃ العرب کے لوگوں کو بنی نوعِ انسان کی قیادت و سیادت کی باگ تھمائی گئی،اس لیے ایک عالمی رہبر (حضرت محمدﷺ ) کی پیدائش ایسے ہی لوگوں میں ہونا ضروری تھی۔ ------------------------ (۱) الرحیق المختوم: ۱/۷۳ سے صرف عنوانات لیے گئے۔