حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
کے بڑے، سب سے زیادہ سچے، ہر فحش سے دور، ہر نیکی کے قریب، نرم مزاج، معاف کرنے والے، پاسِ عہد والے اور متنازعہ گفتگو اور اعمالِ قبیحہ سے دور ثابت ہوں گے۔(۱) اور یہ حضورﷺ کے آفتابِ رحمت کی چند کرنیں ہیں جن سے جزیرۃ العرب روشن ہوگا۔ ان ذاتی رحمتوں کے فوائد و منافع آپﷺ کے ایامِ ولادت سے ہی شروع ہو چکے ہیں ۔آٹھ خاصیاتِ حبیب ﷺ: بخاری و مسلم و دیگر کتابوں میں نبی مکرم علیہ السلام کی آٹھ خصوصیات کا عام طور پر تذکرہ ملتا ہے۔ اگرچہ ان کی تعداد پر مستقل کتابیں ہیں ۔(۲) ان آٹھ میں سے بعض کی علامات یومِ ولادت سے بلوغت تک نظر آ گئی تھیں ۔ 1 نصرت و مدد رعب کے ذریعے: اس نوعمری میں (اس نبوی رعب کی ضرورت نہ پڑی جو بعد میں محسوس کی گئی اس لیے کہ) کوئی بھی آپﷺ کا دشمن نہیں تھا، سب چاہنے والے شفیق و مہربان تھے، اتنا ضرور ہوا کہ سفرِ یمن میں ایک سرکش اُونٹ لوگوں کا رستہ روکے ہوئے تھا جیسے ہی رسولِ اکرمﷺ اس کی طرف بڑھے تو وہ مطیع و فرمانبردار ہوگیا۔ آپﷺ اس پر سوار ہوئے اور اسے دور چھوڑ آئے۔(۳) اس پر نبیِ اکرمﷺ کی شخصیت کا رعب طاری ہوا اور وہ مطیع ہو گیا اور دوسرا اثر یہ دیکھا گیا آپ کے ابتدائی رعب کا کہ یہودی بچپن سے ہی آپﷺ کے قتل کے درپے تھے، وہ سامنے آنے کے باوجود آپﷺ کا کچھ نہ بگاڑ سکے۔(۴) 2روئے زمین کا آپﷺ کے لیے مسجد و طاہر ہونا: ابھی نماز کی فرضیت میں دیر تھی، لیکن اتنا ضرور ہوا کہ روئے زمین کی طہارت و پاکی کا باقاعدہ کوئی ایسا اعلان نہیں ---------------------- (۱) سیرۃ ابن کثیر: ۱/۲۴۹ (۲) بخاری ۳۳۵، مسلم: ۵۲۳ (۳) الوفا: ۱/۵۳