حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا اور حضرت اُمّ کلثوم رضی اللہ عنہا کی آمد: سیّد دو عالمﷺ تینتیس سال کے ہوئے تو حضرت رُقیہ رضی اللہ عنہا بنت محمدﷺ کی ولادت نے ایک بار پھر اس گھر کی خوشیوں میں اضافہ کر دیا۔ یہ ۲۰ قبلِ ہجرت ۶۰۳عیسوی جون کا زمانہ ہے۔ حضورﷺ گھر میں تشریف لاتے تو حضرت زینب رضی اللہ عنہا اور حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا کو اپنی طرف متوجہ پا کر سینے سے لگا لیتے۔ جب حضورﷺ کی عمر شریف چونتیس سال ہوئی تو حضرت اُمّ ِکلثوم رضی اللہ عنہا کی ولادت ہوئی۔ اب اس دولت کدے میں حضورﷺ کی تین بیٹیاں تھیں اور ان کے ساتھ حضور ﷺکی کفالت میں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت زید رضی اللہ عنہ پرورش پا رہے تھے اور اسی مرکزِ نور و رحمت میں یتیموں ، بیوائوں ، ضرورت مندوں کی آمد اور ان کی مدد میں دن بدن اضافہ ہو رہا تھا۔یہ ۱۹ سال قبلِ ہجرت ۶۰۴ عیسوی جون کے واقعات ہیں ۔ اس وقت تک سب اہل ِمکہ کی زبانوں پر آپﷺ کی سچائی اور امانت کے چرچے ہو گئے تھے۔کعبہ کی تعمیرِ ثانی میں کلیدی کردار اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی پیدائش: جب نبی مکرمﷺ پینتیس سال کے ہوئے کعبہ کی دیواروں کو صدمہ پہنچا۔ اسے تعمیر کیا گیا۔ حجرِ اسود کی تنصیب کے لیے حضورﷺ کے مشورے پر عمل ہوا تو سب نے بزبانِ تحسین آپﷺ کو الصّادِق و الاْمِین کے لقب سے ایک بار پھر یاد کیا۔ اس واقعہ نے عربوں میں آپﷺ کی شرافت و نجابت معروف سے معروف تر کر دی اور پہلے کی طرح اب پھر بعض اہل کتاب نے بھی علاماتِ نبوت کی تصدیق کر کے آپﷺ کے نبی ہونے کی خبریں دینا شروع کر دیں ۔ یہ سن ۱۷ قبل ہجرت ۶۰۴ء آخر دسمبر (سن عیسوی) کی خبریں ہیں ۔ اسی سال آپﷺ کے گھر کی روشنی میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا بنتِ محمدﷺ نے اضافہ کر دیا۔ اب نبوت کے اعلان میں صرف پانچ سال باقی تھے۔ آپﷺ نہایت کامیاب مثالی شوہر، لائقِ تقلید والداور دینی و سماجی راہنما بن کر سامنے آئے۔ اس وقت تک تجارتی سفروں میں شام، بصریٰ، یمن، بحرین بھی دیکھا اور خدمتِ خلق کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے تھے۔ ان ایام میں حضرتﷺ کو خلوت نشینی کی محبت ڈال دی گئی اور کچھ وقت لوگوں سے الگ گزارنے کا داعیہ دل میں پیدا ہوا۔خلوت نشینی،سچے خواب اور نزولِ وحی: یہ عمر مبارک کا اڑتیسواں مرحلہ آیا۔ حضرت محمدِ مصطفیٰ احمدِ مجتبیٰﷺ غارِ حرا تشریف لے جانے لگے اور سچے خوابوں کی کثرت ہونے لگی۔ غیبی آوازیں سنائی دینے لگیں اور آپﷺ پر پتھر بھی درود پڑھنے لگے۔ یہ سن ۱۴-۱۳ قبل ہجرت ۷-۶۰۶ (عیسوی) کے لگ بھگ کا زمانہ ہے۔ منامی بشارتوں اور سچے خوابوں کا سلسلہ جاری تھا کہ آپﷺ کی عمر کا وہ