حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
(کتابوں میں ) اس نبی کی تعریف و اوصاف موجود پاتے ہیں جو حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں اور (یہ بھی لکھا ہے کہ) یہ شہر (مکّہ) ہی اس کی جائے ولادت ہوگی۔ یہاں یہ باتیں ہو رہی تھیں کہ رسول اللہ ﷺ کو (کوئی گود میں ) لے آیا، عالم نے حضور کی آنکھوں (کی سرخی)، آپﷺ کی پیٹھ (پر مہر) اور آپﷺ کے قدمین مبارکین کو دیکھا اور کہا: یہ وہی نبی ہے لیکن تمہارا کیا لگتا ہے؟ حضرت عبدالمطلب نے کہا: یہ میرا پوتا ہے اس کا والد فوت ہو چکا ہے۔ عالم نے کہا: تم نے سچ کہا۔(۱)اپنے بھتیجے کا خیال رکھو! ان دو واقعات میں ہے کہ نبی علیہ السلام عبدالمطلب کی گود میں تھے جب مسیحی عالم اور بنو مدلج نے ان سے حضورﷺ کے لیے پیش گوئی کی اس لیے اُمید ہے کہ یہ واقعات ان دنوں کے ہیں جب آپﷺ دو سال بعد مکہ آئے تھے اور حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا دوبارہ لے جانے کے لیے یہاں موجود تھیں ۔ اس کے علاوہ جب حضرت عبدالمطلب حبشہ تشریف لے گئے، وہاں بھی معلوم ہوا ان کے بیٹے عظیم انسان ہیں ، ان ہی کے ذریعے بیت اللہ آباد ہوگا۔ وہی ہیں جن کے نقشِ قدم، عادات و اخلاق ، پُرنور ادائیں اور شکل و شباہت ابو الانبیاء سیّدنا ابراہیم علیہ السلام سے ملتی جلتی ہیں ۔ اہلِ کتاب کے بڑے بڑے علماء ان کی نبوت کی گواہی دے چکے ہیں ۔ حضرت آمنہ اور حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا جو انوارات و برکات، رحمتیں ، معجزات ، فرشتوں کی آمداور غیر معمولی حالات دیکھ چکیں وہ بھی ناقابلِ تردید ہیں ۔ --------------------------- (۱) الخصائص الکبریٰ: ۱/۱۳۹، سبل الہدی ۱/۲۹، السیرۃ النبویۃ والدعوۃ: ۱/۱۱۵، الاکتفاء: ۱/۱۰۴ تاریخ الاسلام: ۲/۲۵۷، مختصر تاریخ دمشق: ۱۸/۳۴