حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
نَحْمَدُہ‘ وَنُصَلِّی عَلیٰ رَسُولہٖ الکَرِیْم مقدّمۃُ الکتاب از: حضرت مولانا پروفیسرحافظ مسعود الحسن رشیدی مدظلہ‘ (صدر شعبہ اسلامیات، گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی، ساہیوال) (فاضل جامعہ اشرفیہ لاہور، فاضل وفاق المدارس العربیہ پاکستان) بعد الحمد والصلوٰۃ، الحمدللہ! بچپن سے ہی کتابوں سے واسطہ رہا۔ قرآنِ کریم مکمل پڑھتا ہوں اور باقی کتابیں علمی، تحقیقی ضرورت کے لیے دیکھتا ہوں ، لیکن مولانا محمد اسلم زاہد کی کوئی کتاب مجھے مل جائے تو از اول تا آخر پڑھے بغیر سکون نہیں آتا۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ از اول تا دم ایں ان کا شاندار تعلیمی کیریئر میرے سامنے ہے۔ جامعہ اشرفیہ کے عالمیہ کے امتحان میں دوم رہے اور اسی جامعہ کی طرف سے ان کو علمی، تحقیقی و ادبی کتابوں کی تحریر پر وہ سندِ امتیاز ملی ہے جو بہت کم علماء عصر کو ملی ہے۔ سونے پہ سہاگہ کہیے یا اسے نورٌ علیٰ نورٍ لکھیے کہ انہوں نے امام اہل سنت سیّد انور حسین نفیس رحمہ اللہ کی خدمت میں رہ کر ان سے بہت کچھ سیکھا اور حضرت رحمہ اللہ کی نظرِ عنایت بھی رہی، جس نے مولانا کو نیک راہ پہ چلنے میں مدد دی ہے۔ مولانا عام مؤلفین کے برعکس اپنی کتابوں پر تقاریظ نہیں لکھواتے۔ وہ فرماتے ہیں : میری کسی تحریری لغزش کی وجہ سے اکابر کے نام کا غلط استعمال نہ ہو جائے۔ گزشتہ دنوں ہمارے اصرار پران کی بعض کتابیں کچھ اکابر کو پیش کیں گئیں تو حضرات نے بہت بلند کلمات سے مولانا کی حوصلہ افزائی کی۔ زیرِ نظر کتاب عشقِ رسالت، تحقیق و روایت اور علم و ادب کا حسین شاہکار ہے۔ اس لحاظ سے موضوع میں انفرادیت بھی ہے کہ ابھی تک حضور اکرمﷺ کے بچپن پر ایسی کوئی کتاب نہیں دیکھی گئی جس میں سینکڑوں عنوانات، واقعات کی امکانی ترتیب، مستند و اصل عربی کتابوں سے بالتزامِ صفحہ و جلد نمبر مع حوالہ جات اس طرح جمع کیے گئے ہوں کہ سیرت الرسولﷺ کا طالبِ علم جب اس کا مطالعہ کرے تو اس کے سامنے ’’ولادت سے بلوغت تک‘‘ کے تمام حالات اس طرح آ جائیں کہ وہ معلومات کی کثرت و تاریخ دانی کے ساتھ ساتھ سیرتِ رسولِ اکرمﷺ سے حظ وافر لیتا جائے اور یہی طرز ان کا حضورﷺ کے عہدِ شباب پر لکھی جانے والی کتاب ’’فجر ہونے تک‘‘ (حضرت محمدﷺ کا عہدِ شباب) میں ہے۔ عرصہ ہوا ،ان سے کہا گیا کہ مختلف عنوانات پر کتابیں لکھی ہیں ، سیرت پر بھی لکھو!