حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
باب:۳ حَضانت و رَضاعت (حلیمہ رضی اللہ عنہا ، آمنہ رضی اللہ عنہا و عبدالمطلب کا ملا جلا کردار) حضورﷺ سات آسمانوں کی سیر کرنے والے مہمان ہیں جن کی ابتدائی خدمت بنو سعد کی نیک بخت خاتون حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا کو نصیب ہوئی۔ اس باب میں مکہ سے جدائی کے رقت انگیز لمحات اور ان برکات کا ذکر ہے جو بنو سعد اور خاندان حارث کو حضورﷺ کے طفیل ملیں ۔ حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا کے بچوں ، ان میں مکہ کے ہاشمی گھرانے کے چشم و چراغ کے وجود، شیماء کی لوریوں اور حضرت محمدﷺ کی رضاعی مائوں کے اسماء گرامی کا تذکرہ اور ان کے ایمان کی باتیں ۔بنو سعد اور حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا جدہ سے ۳۰ میل اور مکہ سے ۱۰ میل دور حدیبیہ (شمیسی) واقع ہے۔ حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا کا قبیلہ طائف کے قریب’’ شحطہ‘‘ نامی پہاڑی گائوں میں آباد تھا جو سڑک کے راستے مکہ سے ۱۵۰ کلومیٹر کے راستے پر ہے۔ جبکہ سیدھا پہاڑی راستہ ۶۰ کلومیٹر سے لگ بھگ ہے، طائف سے یمن جانے والی شاہراہ پر ۲۰ کلومیٹر جائیں تو’’ شقصان‘‘ کے مقام سے دائیں طرف سڑک نکلتی ہے جو خیبات لے جاتی ہے جہاں بازار ہے۔ اس کے قریب جس گائوں شحطہ میں حضورﷺ کا بچپن گزرا، وہ ایک پہاڑی پر آباد ہے۔ پہاڑی کے دامن میں ایک خوبصورت باغ ہے۔ حلیمہ رضی اللہ عنہا کے مکان کے نیچے ایک کنواں ہے جس میں اب ایک ٹیوب ویل لگا ہے۔ غالباً اسی کنویں سے حضورﷺ سیراب ہوتے رہے۔ حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا کے گھر کو محفوظ کرنے کے لیے اس کا سارا احاطہ اب مسجد میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔(۱) حضرت ------------------------ (۱) اطلس سیرت نبوی حضرت حلیمہ سعدیہؓ