حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
ولادتِ رسولﷺ کے متعلق بتایا، وہ خوش ہوا اور اس نے خوشخبری لانے والی باندی کو ہمیشہ کے لیے آزاد کر دیا۔ اللہ لوگوں کو دکھا رہے تھے کہ محمدﷺ دنیا کو آزادی لانے آئے ہیں ۔ اب انسان کو انسان کی غلامی سے اور جہنم کی قید سے آزادی ملے گی۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو حضرت آسیہ نے پالا پھران پر ایمان لائیں ۔ اسی طرح حضرت ثویبہ رضی اللہ عنہا بھی قسمت کی دھنی نکلیں ، ان کو یہ شرف ملا کہ جس نبیﷺ پر انہوں نے ایمان لانا تھا، ان کی خدمت اور رضاعت کا شرف بھی ان کو مل رہا تھا۔ حافظ ابو مندہ رحمہ اللہ نے ان کے ایمان کی تصدیق کی ہے۔(۱) ہمارے حضرت محمدﷺ کو وہ مدت العمر یاد رہیں ، حضورﷺ ان کے لیے مدینے سے بھی تحائف بھیجتے تھے، جب مکہ فتح ہوا تو یاد فرمایا، کسی نے بتایا: وہ اور ان کا بیٹا مسروح دونوں فوت ہو چکے ہیں ، حضورﷺ بنفسِ نفیس ان کی خدمت میں کچھ پیش کرنا چاہتے تھے۔ ابولہب اپنی کم سمجھی کی وجہ سے بھتیجے کا فیض حاصل نہ کر سکا، اتنا ضرور ہوا کہ اس کے مرنے کے بعد اسے خواب میں دیکھنے والے نے حال احوال لیے تو کہنے لگا: محمد(ﷺ) کی پیدائش پر میں نے انگلی کے اشارے سے باندی کو آزاد کیا، بس اتنی کم مقدار میں پانی مل جاتا ہے۔ باقی میری بری حالت تم سے چھپی نہیں ہے۔(۲) اس خوشی کا کچھ فائدہ ابولہب کو ہوا، لیکن شیطان نے اس دن خوب سر پیٹا جس دن حضرت محمدﷺ نے دنیا کو منور کیا اسے یہ روشنی اچھی نہ لگی۔(۳)توحید و تعویذ اور بشارت: سیرت نگاروں نے ولادتِ نبویﷺ کے پس منظر میں عربوں اور خصوصاً اہلِ مکہ کی جو -------------------------- (۱) دیکھئے معرفۃ الصحابہ: ذکر ثویبہؓ (۲) دلائل النبوۃ للبیہقی: ۱/۱۴۸ (۳) السیرۃ الحلبیہ: ۱/۱۰۰، سیرۃ ابن کثیر: ۱/۲۱۱، کتاب المغازی: ۲/۸۴۱