حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
کے بعد اس نے پوچھا: ان کے سرپرست کون ہیں ؟ لوگوں نے بتایا کہ ابو طالب ہیں ۔ راہب نے ابو طالب سے پرزور مطالبہ کیا کہ آپ انہیں لے کر آگے نہ جائیں ، کیونکہ روم کے لوگ انہیں پہچان لیں گے کہ یہ محمدﷺ ہیں جوآخری نبی ہوں گے )تو انہیں قتل کردیں گے۔ چنانچہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے آپﷺ کو حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے ساتھ واپس بھیج دیا۔(۱)حضرت ابوبکر ؓ اور حضرت بلال ؓکا ذکر کیوں ؟ ترمذی کی اس روایت کے بارے میں محدثینؒ کا کہنا یہ ہے کہ اس کے تمام رجال ثقہ ہیں البتہ اس روایت کے آخر میں جو یہ مذکور ہے کہ جب راہب نے حضور ﷺ کو واپس بھیجنے کا مشورہ دیا تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی اس قافلے میں موجود تھے، انہوں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے ساتھ انہیں واپس کردیا۔ محدثین ؒنے فرمایا ہے کہ یہ بات یقینی طور پر غلط ہے، اس لیے کہ جس وقت یہ واقعہ ہواہے اس وقت حضرت بلال رضی اللہ عنہ یا تو پیدا ہی نہیں ہوئے ہوں گے یا اتنے چھوٹے ہوں گے کہ ان کے ساتھ آپﷺ کو بھیجنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اسلام کے بعد خریدا تھا، اور یہ واقعہ حضور ﷺ کی نبوت سے پہلے کا ہے۔ اس بناء پر بعض حضرات نے تو اس روایت کو صحیح ماننے سے ہی انکار کیا ہے لیکن محقق محدثین مثلاً حافظ ابن حجر رحمتہ اللہ علیہ کا کہنا ہے کہ اس (آخری جملے کی وجہ سے جس میں حضرت بلا ل رضی اللہ عنہ وصدیق اکبر رضی اللہ عنہ کاذکرہے) پوری روایت کو غلط کہنا درست نہیں ، کیونکہ اس کی سند مضبوط ہے۔ البتہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس آخری حصے میں کسی راوی سے وہم ہوگیا ہے۔(۲) -------------------- (۱) جامع ترمذی، ابواب المناقب، باب بدء نبوۃ النبی ﷺ ، حدیث نمبر۳۶۲۰ (۲) تحفہ الاحوذی، ج ۱۰، ص ۹۵