حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
رہے تھے، جنہیں اس نے اپنی نشانی قرار دیا ہے، نبی محترمﷺ کے جہاں یہ شب و روز گزر رہے تھے، اس جگہ کے متعلق اس نے خود خبر دی: فِیْہِ اٰیَاتٌ بَیِّنَاتٌ مَّقَامُ اِبْرَاھِیْمَ (۱) اس (کعبہ اور اس کے ماحول) میں اللہ کی بہت سی نشانیاں ہیں (ان میں سے ایک)’’ مقام ابراہیم‘‘ ( علیہ السلام ) بھی ہے۔ اللہ کی ان نشانیوں میں آپﷺ نے بچپن، لڑکپن اور جوانی کے ایام گزارے اور ان کی حفاظت و صیانت میں اہم کردار ادا کیا۔ جب زمزم کی صفائی کا مرحلہ پیش آیا تو پیارے حضرت محمدﷺ بھی اپنے چچا کے ساتھ اپنے حصہ کا کام کر رہے تھے۔(۲) اور تعمیرِ کعبہ کا معاملہ درپیش ہوا تو سیدنا محمدﷺ دیگر مکی لڑکوں کے ساتھ اپنے مونڈھے پر پتھر رکھ کر لاتے اور جمع کر رہے تھے۔(۳) اور جب سو کر بیدار ہوتے تو سیدھے حرم شریف پہنچتے اور زمزم کا ناشتہ کرتے تھے۔ (۴)عرفات کے میدان میں جزیرۃ العرب میں ہاشمی خاندان کی برکات اور مقبولیت تو پہلے ہی کم نہ تھی، جب حضرت سیّد الیتامٰی احمدِ مصطفیﷺ اس خانوادہ میں تشریف لے آئے تو ان کی توقیر میں اضافہ ہوا۔ ایک دن قریش جمع ہو کر حضورﷺ کے دادا کے پاس حاضر ہوئے اور بارش کے لیے دعا کی درخواست کرنے لگے۔ دعا کی گئی تو بارش صرف قریش کے علاقہ میں ہوئی۔ اب قبیلہ قیس اور مضر کے لوگ آئے اور عرض گزار ہوئے۔اہل قبائل: عَمَّ صَبَاحًا (زمانۂ جاہلیت کا سلام کیا) -------------------------- (۱) اٰلِ عمران: ۹۷ (۲) الخصائص الکبریٰ: ۱/۱۴۹، شفاء الغرام: ۱/۳۲۹ (۳) الخصائص الکبریٰ: ۱/۱۴۹ (۴) المختصر الکبیر: ۱/۹۱، سبل الہدیٰ: ۲/۱۳۵، عیون الاثر: ۱/۵۱)