حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
1 فاطمہ اور عاتکہ نامی خواتین سیّد دو عالمﷺ کی دادیاں تھیں جن کے پاکیزہ اخلاق، عفیفانہ زندگی اور پروقار مجاہدانہ کردار کی وجہ سے حضورﷺ فخر فرمایا کرتے تھے کہ الحمدُلِلّٰہ میں ان کا بیٹا ہوں ، میرے خون میں ان ہستیوں کا رنگ شامل ہے۔ 2 دوسری وجہ اس لقب کی یہ لکھی ہے: تین خواتین جن کے نام عاتکہ تھے، انہوں نے ایام رضاعت میں نبی محترمﷺ کو دودھ پلانا چاہا تو ان کو اللہ نے دودھ سے نوازا باوجودیکہ وہ ابھی اسی طرح بے نکاحی تھیں جس طرح حضرت ثویبہ رضی اللہ عنہا (ابولہب کی باندی) غیر شادی شدہ تھیں اس کے باوجود اس نے حضورﷺ کو دودھ پلایا۔ (۱) ملاحظہ: معلوم ہو گیا کہ ابن الذبیحین اور ابن العواتک حضورﷺ کے لقب ہیں ۔ یہ جملہ معترضہ تھا، بات چل رہی تھی زمزم کی تیاری کے پس منظر میں حضورﷺ کے والد عبد اللہ کی پیدائش کے لیے جو دعا کی، اس کے ظاہری اسباب کا بقیہ یہ ہے:زمزم کی تیاری اور کعبہ کی آرائش: زمزم کی تیاری پر اہلِ حرم میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ قریش نے اس کی برآمدگی پر تو حضرت عبدالمطلب کی مدد نہ کی مگر جب کنویں سے سونے کی دو ہرنیاں ، تلواریں اور دیگر مدفون خزانہ ملا تو اپنا حصہ لینے کے لیے تیار ہو گئے۔ حضرت عبدالمطلب نے سب کو جمع کیا اور قرعہ اندازی کی، تو سب نے وہ سونا حضرت عبدالمطلب کو دے دیا اس لیے کہ قرعہ ان کے نام نکل آیا تھا، حضرت عبدالمطلب نے اس کو تزیینِ کعبہ میں صرف فرما دیا۔ (۲) زمزم کے بعد کعبۃ اللہ کی آرائش ایک بڑی خبر کا پیش خیمہ تھا کہ جس امام نے اس مسجد کو آباد کرنا ہے اس کی آمد سے پہلے بیت اللہ کو سجایا جائے اور زمزم کا انتظام کیا جائے جس سے مخلوقِ خدا کو روحانی و جسمانی فائدہ ہو۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : سب سے پہلے کعبہ کی آرائش اور اس میں روشنی عبدالمطلب نے کی۔ (۳) ---------------------------- (۱) زرقانی: ۱/۲۵۹، الروض الانف: ۱/۲۶۴، شفا: ۱/۲۹، سبل الہدیٰ: ۱/۸۸ (۲) السیرۃ الحلبیہ: ۱/۵۲ (۳) تاریخ الخمیس: ۱/۸۱