حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
(۳) اس طرح کے کئی قومی امور اور ملی کارنامے ’’فجر ہونے تک‘‘ میں ایک باب کی شکل میں مذکور ہیں (۴) الاعراف: ۹۶ زیادہ نبی رحمتﷺ کے ذریعے رحمتیں آئیں جو کہ بچپن، جوانی اور اعلانِ نبوت کے بعد کے ادوار سے تعلق رکھتی ہیں ۔ ان میں سے طفولیت کے کچھ واقعات کا اجمالی جائزہ لیا جاتا ہے جن کا ذکر گزشتہ صفحات میں ہوا۔ حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا کے ہاں اس وقت دودھ بڑھ گیا ، جب انھوں نے سیدِ دو عالمﷺ کو سینے سے لگایا اور آپﷺ کا دوسرا ساتھی بھی سیر ہونے لگا۔ جس سواری پر حضورﷺ سوار ہوئے، اس میں طاقت پیدا ہو گئی اور وہ پہلے سے کہیں زیادہ تیز دوڑنے لگی۔ حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا کی بکریوں کی تعداد، اُن کے دودھ اور اس سرزمین پر برکت ہوئی اور سبزہ پیدا ہوا جہاں آپﷺ نے ابتدائی چار پانچ سال گزارے۔ تین دفعہ حضرت رسولِ اکرم ﷺ کی دعائوں اور موجودگی کی وجہ سے بارش کا نزول ہوا۔ جناب ابوطالب کے گھر میں برکات کی ایک طویل فہرست ہے۔ ان میں سے ایک خاص معجزہ ’’بارش کا نزول‘‘ ہے۔ اس کو اگر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قوم کے لیے من و سلویٰ کے نزول کے تناظر میں دیکھا جائے تو اندازہ ہوگا کہ بارش جنتی کھانوں (من و سلویٰ) سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ اس لیے کہ کھانا صرف ایک ضرورت پوری کرتا ہے جبکہ بارش تمام انسانی ضروریات، سبزیاں ، پھل، خشک سردی، شدید گرمی، فصلوں کی افزائش، لباس کے لیے کپاس اور جانوروں کے لیے چارہ، الغرض: لاتعداد فوائد رکھتی ہے۔ اسی لیے ایامِ طفولیت میں حضورﷺ کا پانی والا معجزہ (بارش کا برسنا) ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ آپﷺ کے معجزات اور آپﷺ کی سنت اور طرزِ زندگی میں صرف وقتی اور جزوی فوائد انسانوں کو نہیں ملیں گے، بلکہ دور رس نتائج حاصل ہوں گے۔ آپﷺ کی برکات بھی ایسی ہیں کہ ان میں برکات در برکات کی تاثیر ہے۔ہجرت در ہجرت ترقی در ترقی: سیرتِ نبویﷺ کے یہ اوراق زبانِ حال سے پکارتے ہیں اور پوری امتِ رسولﷺ کو دعوت دیتے ہیں کہ ہجرت اور حرکت میں برکت ہے۔ جس عظیم پیغمبرﷺ کے تم ماننے والے ہو، ان کے لمحاتِ حیات کا بغور مطالعہ کرو تو ان کی زندگی کے سفر میں جہدِ مسلسل نظر آتی ہے۔ اگر کچھ سکون ملا، کھانے کو کبھی اچھا مل گیا، پہننے کو اعلیٰ نصیب ہو گیا تو اس نے چند دن سے زیادہ ٹھہرنا گوارا نہ کیا۔