خزائن الحدیث |
|
آپ میرے گھر والوں کو نیک،متقی اور نمازی بنا دیں تو میں امامُ المتقین ہوں گا۔ تو ہر بڑا اپنے گھر میں عدل قائم کرے، جو اپنے چھوٹوں پراور متبعین پر عدل قائم کرے گا اس کو بھی یہ فضیلت حاصل ہو جائے گی۔ اس حدیث کی شرح میں اللہ تعالیٰ نے ایک مضمون میرے قلب کو عطا فرمایا کہ ہر انسان کے پاس دو گز کی مملکت موجود ہے، جس میں دارالسلطنت بھی ہے اور صوبے بھی ہیں۔ دل دارالسلطنت ہے، آنکھوں کا صوبہ ہے، کانوں کا صوبہ ہے، زبان کا صوبہ ہے لہٰذا جو سر سے پیر تک اپنی دو گز کی مملکت پر اللہ کی مرضی کے مطابق عدل قائم کر دے یہ بھی امامِ عادل میں داخل ہو جائے گا۔ عدل کیا چیز ہے؟ عدل کو اس کے تضاد سے سمجھیے، کیوں کہہر چیز اپنی ضد سے پہچانی جاتی ہے۔ دن کو پہچاننے کے لیے رات کی ضرورت ہے، ایمان کو پہچاننے کے لیے کفر ہے، گرمی کو پہچاننے کے لیے سردی کی ضرورت ہے، عدل کی پہچان ظلم سے ہوتی ہے۔ ہروہ کام جو اللہ کی مرضی کے خلاف ہووہ ظلم ہے۔ جو اپنی نظروں کو نافرمانی سے نہیں بچاتا،یہ ظالم ہے عادل نہیں ہے، جو اپنے کانوں کو نافرمانی سے نہیں بچاتا،یہ ظالم ہے عادل نہیں ہے، جو اپنی زبان سے نا فرمانی کرتا ہے یہ ظالم ہے عادل نہیں ہے لہٰذا اگر چاہتے ہو کہ امامِ عادل کا مقام مل جائے یعنی عرش کا سایہ تو اپنے جسم کی مملکت پر عدل قائم کر دو۔ کانوں پر عدل قائم کرو یعنی کانوں پر ظلم نہ کرو، گانا نہ سنو، آنکھوں پر عدل قائم کرو یعنی نامحرموں کو، کسی کی بہو بیٹی اور لڑکوں کو نہ دیکھو، زبان پر عدل قائم کرو یعنی غیبت سے بچو، کسی کو ایذا نہ پہنچاؤ، اسی طرح گالوں پر عدل قائم کرو یعنی داڑھیوں کو نہ منڈاؤ، اسی طرح ٹخنوں پر عدل قائم کرو یعنی پاجامہ اور لنگی ٹخنوں سے نیچے نہ لٹکاؤ۔ خواتین بھی عدل قائم کریں یعنی بغیر برقعہ کے گھروں سے نہ نکلیں۔ لہٰذا ہرشخص امامِ عادل ہو سکتا ہے ۔ دو گز کی جو زمین ہمیں ملی ہے ہم اس کے امیر، امام اور بادشاہ ہیں۔سوال ہوگا کہ آنکھوں کے صوبہ میں بغاوت کیوں ہوئی، کیوں بدنظری کرتے تھے، کانوں کے صوبہ میں بغاوت کیوں ہوئی؟ گالوں کے صوبہ میں داڑھی منڈا کر کیوں تم نے بغاوت ہونے دی؟ تم نے اپنے قلب کے ہیڈکوارٹر اور دارالسلطنت سے اپنی قوتِ ارادیہ کی فوج سے ان صوبوں پر کیوں کرفیو نہیں لگایا؟لہٰذا جسم کی دو گز زمین کی مملکت پر جو شخص اللہ کی نافرمانی کرتا ہے، صوبوں کی بغاوت کو کنٹرول نہیں کرتا وہ امامِ عادل نہیں،امامِ ظالم ہے اور جو شخص اس مملکت کو تابعِ فرمانِ الٰہی کر دیتا ہے قیامت کے دن ان شاء اللہ اس کو امامِ عادل کا مقام حاصل ہو گا۔ امامِ عادل کی جوشرح اللہ نے میرے قلب کو عطا فرمائی، حدیثوں کی ساری شرحیں پڑھ لیجیے، محدثین سے پوچھ لیجیے پھر اختر کی بات کو غور سے سنیے، تو معلوم ہو گا کہ اللہ تعالیٰ اختر کی زبان سے کیا کام لے