خزائن الحدیث |
|
پاک کرنا آپ کے اختیار میں ہے لہٰذا توفیقِ توبہ دے کر آپ میرے دل کو پاک فرما دیجیے تاکہ میرا باطن بھی صالح ہو جائے اور میں آپ کے نیک بندوں میں شمار ہو جاؤں۔ توبہ دل کا وضو ہے اور توبہ تین چیزوں کا نام ہے: ۱)… اَلرُّجُوْعُ مِنَ الْمَعْصِیَۃِ اِلَی الطَّاعَۃِ گناہ چھوڑ کر عبادت میں لگ جانا۔ ۲)… اَلرُّجُوْعُ مِنَ الْغَفْلَۃِ اِلَی الذِّکْرِ غفلت کی زندگی چھوڑ کر اللہ کو یاد کرنے لگنا۔ ۳)… اَلرُّجُوْعُ مِنَ الْغَیْبَۃِ اِلَی الْحُضُوْرِ اللہ سے دل ذرا سا غائب ہو جائے تو پھر خدا کے سامنے حاضر کر دینا۔ تو مطلب یہ ہوا کہ اے اللہ! توبہ کی تینوں قسموں تک رسائی دے دے اور ہم کو پاک کر دے، کیوں کہ توفیقِ توبہ آسمان سے آتی ہے۔ دلیل قرآن شریف کی یہ آیت ہے: ثُمَّ تَابَ عَلَیۡہِمۡ لِیَتُوۡبُوۡا ؎ اللہ تعالیٰ نے صحابہ پر توجہ فرمائی تاکہ وہ توبہ کر لیں۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ تَابَ عَلَیْھِمْ کی تفسیر فرماتے ہیں اَیْ وَفَّقَھُمْ لِلتَّوْبَۃِ یعنی اللہ تعالیٰ نے ان کو توفیق دی کہ وہ توبہ کریں۔ معلوم ہوا کہ توفیق آسمان سے آتی ہے تب زمین والے توبہ کر کے ولی اللہ بنتے ہیں۔ اگر توفیق اپنے اختیار میں ہوتی تو ساری دنیا ولی اللہ ہوجاتی۔ توفیقِ توبہ انعامِ الٰہی ہے۔ جس کو توفیقِ توبہ نہ ہو سمجھ لو کہ وہ اللہ تعالیٰ کی عنایت سے محروم ہے۔ کیا کوئی باپ اپنے بیٹے کو گٹر میںگرا ہوا دیکھ سکتا ہے؟ لیکن اگر کوئی بیٹا گٹر میں گرا ہوا ہے اور باپ دیکھ بھی رہا ہے لیکن نہیں نکالتا تو یہ دلیل ہے کہ یہ شخص باپ کی نظرِ عنایت سے محروم ہے۔ جو لوگ توبہ میں دیر کرتے ہیں تو سمجھ لو! اللہ تعالیٰ کی نظرِعنایت سے محروم ہیں۔ جس پر اللہ کی توجہ ، رحمت اور مہربانی ہوتی ہے ایک سیکنڈ بھی وہ توبہ میں دیر نہیں کرتا، وہ گناہ کی حالت میں رہتے ہوئے اطمینان سے نہیں رہتا، جلدی سے توبہ کرتا ہے کہ اے اللہ! مجھے معاف کردیجیے، آپ کی ناخوشی کی راہوں سے میرے دل نے جو حرام خوشی امپورٹ کی، میں ان حرام خوشیوں سے معافی چاہتا ہوں کیوں کہ ایسا تو نہیں ہو سکتا کہ انسان انبیاء کی طرح بالکل معصوم ہو جائے۔ کبھی نہ کبھی خطا ہو گی، بشریت سے مغلوب ہو کر کبھی سالک سے بھی لغزش ہو جائے گی اور باطن میں حرام مزہ درآمد کر لے گا لیکن جس پر اللہ کا کرم ہوتا ہے وہ گناہ کو اوڑھنا بچھونا نہیں بنا سکتا فوراً بے چین ہو کر توبہ و استغفار کرے گا کہ اے خدا! میرے نفس نے آپ کو نا خوش کر کے جو حرام خوشی درآمد کی ہے میں اس ملعون خوشی اور حرام خوشی سے معافی چاہتا ہوں۔ آپ مجھ کو معاف کر دیجیے کیوں کہ آپ کی ناخوشی کی ------------------------------