حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
(۴) متعدد واقعات اسی کتاب کے مختلف ابواب میں مرقوم ہیں کرنا پڑا جس طرح قبلہ کی تبدیلی کا ہونا تھا، اس سے یہ سمجھنا آسان ہو جاتا ہے کہ آپﷺ کی پیدائش کے ساتھ ہی یہ شرف و مقام آپﷺ کو ملا ہوا تھا۔ آپﷺ نے اعلانِ نبوت سے پہلے مختلف شہروں پہاڑوں اور صحرائوں میں اللہ کی حمد کی شمعیں روشن کیں ۔ 3 اموالِ غنیمت کی حلّت: کسی بھی غزوہ میں حرمت کا نہ ہونا،محبوبِ کائناتﷺ کی ازلی خصوصیت کی دلیل ہے۔ 4،5 منصبِ نبوت و شفاعت: آپﷺ بروئے حدیث اس وقت سے نبیﷺ ہیں ، جب کہ ابھی تخلیقِ آدم ہو رہی تھی۔(۱) اس لیے اعلانِ نبوت سے پہلے بچپن اور جوانی کے تمام ایام نبوت میں ہی شمار ہوتے ہیں ۔ بایں ہمہ مہرِ نبوت، یتیمی اور مکہ میں پیدائش جیسی بہت سی علامات وارہاصات حضور ﷺ کی نبوت کے دلائل ہیں اور شفاعتِ کبریٰ کے حسین مناظر کے لیے تو ابھی تک بھی روزِ قیامت کا انتظار ہے۔ تاہم بچپن اور جوانی میں بے شمار واقعات ایسے پیش آئے کہ محبوبِ کائناتﷺ نے مخلوق کے لیے اللہ سے جو التجا کی، لوگوں نے اس کی قبولیت سے فائدہ اُٹھایا۔ بارش کا نزول، لڑائی جھگڑوں کی کمی اور شفاء امراض کے واقعات دیکھے اور سنے گئے اور جوانی میں دیگر برکات و خصوصیات کے واقعات رونما ہوئے۔ 6جوامع الکلم: قبیلہ بنو سعد میں آپﷺ کی پرورش ہی اس لیے کرائی گئی کہ آپﷺ فصیح و بلیغ ہوں ، انسانی کلمات کے فصیح ہونے کے لیے ضروری ہے کہ وہ جامع المعانی اور قلیل الالفاظ ہوں ۔ حضورﷺ جب بنو سعد سے مکہ تشریف لائے تو حضرت عبدالمطلب نے آپﷺ کی فصیحانہ گفتگو کو جس طرح سراہا ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حضرت محمدکریمﷺ کو چار سال کی عمر میں ہی اس خصوصیت سے منجانب اللہ نواز دیا --------------------- (۱) المواھب اللدنیہ: ۱/۴۱