حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
چکی تھی۔ ابھی وہ مکہ کے بالائی حصہ تک پہنچی تھیں (جہاں سے بیت اللہ صاف دکھائی دے رہا تھا) کہ اچانک ایک وحشت ناک واقعہ پیش آیا، حضرت محمدﷺ اپنی رضاعی ماں حلیمہ رضی اللہ عنہا کے پاس سے غائب کر دیے گئے۔(۱) وادیٔ ابراہیم (مکہ) میں اہلِ حرم دن کے تھکے ماندے رات کو اپنے بستروں میں جانے والے تھے، چونتیس سالہ بہادر خاتون رات کے اندھیرے میں شہر کے وسط میں پہنچی، اس نے کعبۃُ اللہ کا طواف کرنا اور پھر کسی کام میں مشغول ہونا تھا، لیکن آج ایسا نہ ہو سکا، عزم و ہمت کی پیکر محترمہ و مکرمہ ماں کو اپنے (رضاعی) بیٹے کے گم ہونے کی وجہ سے پریشان ہونا پڑا تھا، ان کے قدم تیزی کے ساتھ بنو ہاشم کے گھروں کی طرف بڑھ رہے تھے۔ وہ ایک گھر کے پاس رُکیں (ممکن ہے یہی وہ جگہ ہے جسے آج ’’جائے ولادتِ نبیﷺ‘‘ کہا جاتا ہے) دستک دی، اندر سے مکے کا سردار نکلا، یہ حضرت عبدالمطلب تھے جو ایک قوی و بہادر شخص ہونے کے باوجود اس وقت گھبرا گئے جب انہوں نے دیکھا کہ حلیمہ رضی اللہ عنہا ہیں اور ان کے ساتھ ان کا لاڈلا پوتا نہیں ہے۔ ------------------------------ (۱) السیرۃ الحلبیہ: ۱/۱۳۹، تاریخ الخمیس: ۱/۲۲۸، شرف المصطفیٰﷺ: ۱/۳۰۳، الوفا: ۱/۷۲، سبل الہدیٰ: ۱/۳۹۰، سمط النجوم: ۱/۳۱۵، ملاحظہ: سیرۃ ابن ہشام ۱/۱۶۷ میں واقعہ مختصر ہے اس میں گم ہونے کا ذکر ہے)