Deobandi Books

حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن

1 - 267
حضرت محمدﷺ کا بچپن

ترتیب
محمد اسلم زاہد

مقدمۃُ الکتاب
4
عرضِ مؤلّف
8
طلوعِ نجم سے ظہورِفجر تک
20
باب :۱
حضورﷺ کا سراپا، بزم آرائی و شرافتِ نسبی 
(حسب و نسب اور مَولِد مبارک کا تذکرہ)
28

جائے وِلادت (مکہ)
30
(۱) روئے زمین کا درمیان
30
(۲)اعلیٰ اخلاق کی حامل قوم
30
(۳) حکومت سے خالی جزیرہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 مقدّمۃُ الکتاب 19 1
3 عرضِ مؤلّف 22 1
4 تحریر کے دوران چند امور کا لحاظ رکھا گیا: 22 3
5 ’’ طلوعِ نجم سے ظہورِ فجر‘‘ تک 27 3
6 (حضرت محمدﷺ: اعلانِ نبوت سے پہلے) 27 1
7 سیرت کی کہانی، ماہ و سال کی زبانی 27 6
8 ولادت باسعادت و رضاعت: 28 6
9 ایامِ رضاعت : جب دو سال عمر مبارک ہوئی اس وقت تک کے حالات یہ ہیں 28 6
10 بنو سعد واپسی اور شقّ ِصدر: 28 6
11 مکہ تشریف آوری، مدینہ آمد: 29 6
12 حضرت آمنہ کی وفات ،عبدالمطلب و ابوطالب کی کفالت: 29 6
13 سفر شام وحربِ فجار : 29 6
14 تجارت کا اہم سفراور نکاح: 30 6
15 حضرت قاسمؓ ، حضرت زینبؓ کی ولادت: 30 6
16 حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا اور حضرت اُمّ کلثوم رضی اللہ عنہا کی آمد: 31 6
17 کعبہ کی تعمیرِ ثانی میں کلیدی کردار اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی پیدائش: 31 6
18 خلوت نشینی،سچے خواب اور نزولِ وحی: 31 6
19 باب:۱ 32 1
20 حضورﷺ کا سراپا، بزم آرائی و شرافتِ نسبی 32 1
21 (حسب و نسب اور مَولِد مبارک کا تذکرہ) 32 20
22 بچپن میں اللہ کے محبوبﷺ کا سراپا: 32 20
23 جائے وِلادت (مکّۃ المکرمۃ) اور سازگار ماحول کی تیاری 34 20
24 (۱) روئے زمین کا درمیان: 34 20
25 (۲)اعلیٰ اخلاق کی حامل قوم: 35 20
26 عزائم کی تکمیل: 36 20
27 (۳) حکومت سے خالی جزیرہ: 37 20
28 (۴) عربی زبان و ادب سے معمور علاقہ 37 20
29 (۵) علم و ہنر سے محرومی: 37 20
30 (۶) کعبہ سے ہوتی ہے سحر پیدا: 38 20
31 (۷) قلبِ منیب کا رُخ ہوتا ہے اِدھر کیوں ؟ 38 20
32 نسبِ محمدی ﷺ کی انفرادیت 40 20
33 سیدنا محمدﷺ کی پاکیزہ نسبی کی شہرت کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں ۔ 40 20
34 عربوں میں شرِیفُ النّسبی کی اہمیّت : 41 20
35 نورِ مجسمﷺ کا ددھیالی نسب 43 20
36 والد ماجد حضرت عبد اللہ (پیدائش: المکۃ المکرمہ) 43 20
37 رحمتِ عالم ﷺ کا ننہالی نسب 45 20
38 والدہ ماجدہ حضرت آمنہ (پیدائش: المَدِیْنَۃُ المَنَوَّرَہ) 45 20
39 علماء انساب حضورﷺکے قدموں میں 46 20
40 حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ 46 20
41 حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ : 47 20
42 حضرت جبیر رضی اللہ عنہ بن مطعم : 47 20
43 حضرت عقیل رضی اللہ عنہ بن ابی طالب : 47 20
44 مخرمہ رضی اللہ عنہ بن نوفل 47 20
45 پانچ سو مائوں کا زَرّیں کردار : 49 20
46 حضور ﷺکے والدین کاایمان (خلاصۂ تالیفات): 50 20
47 فوز و فلاح، خیر و سعادت کی ایک ہی علامت 53 20
48 آپﷺ آئے تو قضا و قدر پکار اٹھی: 53 20
49 حضرت عبد اللہ اور اِبْنُ الذَّبیحَیْن (دو ذبیحوں کے بیٹے) 54 20
50 اِبْنُ الْعَوَاتِک (عاتکائوں کے بیٹے): 57 20
51 اس لقب کی دو وجہ ہیں : 57 20
52 زمزم کی تیاری اور کعبہ کی آرائش: 58 20
53 عبدالمطلب و عبد اللہ یثرب (مدینہ) کی طرف: 59 20
54 والدِ مصطفیﷺ، نورِ نبوت، پاک دامنی اور اسلامی حیا: 59 20
55 حضرت عبد اللہ کا نکاح: 60 20
56 داغِ یتیمی یا علامتِ نبوت: 61 20
57 عبد اللہ کی وفات کی خبر: 62 20
58 شوہر کی وفات پر حضرت آمنہ کے اشعار: 62 20
59 اصحابِ فیل اور نوشتۂ دیوار: 63 20
60 بیت اللہ کا انتظار: 65 20
61 امام ماوردی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : 65 20
62 کعبہ کی حفاظت حضور ﷺکا معجزہ: 66 20
63 باب:۲ 68 1
64 ُ ُطلوعِ نجم و ضو فشانی 68 1
65 (حضرت آمنہ و عبد اللہ کے ذِکر خیر کے ساتھ) 68 64
66 دنیا کی زندگی کا اہم سال: 68 64
67 عام الفیل کا خاص مہینہ اور تاریخی دن: 69 64
68 چشمۂ انوار ہے، مولدُ الرسولﷺ: 71 64
69 اُن کی آمد پر یہ روشنی کیسی؟ 73 64
70 یہ ہدایت کا نور ہے: 74 64
71 فرشتوں کی آمد، غسل اور سجدہ: 74 64
72 سمندروں کی سیر کرائو! 75 64
73 کعبہ میں تشریف آوری 76 64
74 حضرت ثویبہ رضی اللہ عنہا اور ابولہب: 76 64
75 توحید و تعویذ اور بشارت: 77 64
76 عبدالمطلب عِیص (اَلرَّاھِبْ) کی خانقاہ پر: 79 64
77 فرشتہ، کرتہ، خوشبو اور مہر نبوّت: 80 64
78 تسمیہ، ختنہ، عقیقہ اور جبریل کی آمد: 80 64
79 آسمانی، قرآنی اور منفرد اسم ِگرامی: 81 64
80 عرب میں محمدﷺ نام کی پہچان: 83 64
81 باب:۳ 85 1
82 حَضانت و رَضاعت 85 1
83 (حلیمہ رضی اللہ عنہا ، آمنہ رضی اللہ عنہا و عبدالمطلب کا ملا جلا کردار) 85 82
84 بنو سعد اور حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا 85 82
85 اُمّ النبیﷺ (نبی اکرمﷺ کی ماں ): 86 82
86 حضورﷺ کو دودھ پلانے والی خواتین: 87 82
87 حلیمہ رضی اللہ عنہا بنو سعد سے مکہ آتی ہیں 88 82
88 حلیمہ رضی اللہ عنہا حضرت محمد (ﷺ) کے مبارک قدموں میں : 90 82
89 الوداع! بیٹے! الوداع: 91 82
90 حلیمہ رضی اللہ عنہا کے گھر کی طرف: 93 82
91 سواری نہ دیکھو، سوار دیکھو! 94 82
92 یہ سبزہ یہ فراوانی اور نزولِ محمدﷺ کی برکات: 94 82
93 برکاتِ حبیب رضی اللہ عنہا کے حیرت انگیز واقعات: 95 82
94 آپﷺ سے ملنے والے اوّلین بچے: 96 82
95 ایامِ رضاعت میں چند بچوں سے ملاقاتیں : 96 82
96 حضرت شیماء رضی اللہ عنہا کی گود میں : 97 82
97 حضرت شیما رضی اللہ عنہا کی لوریاں : 98 82
98 میری ماں ، میری ماں : 100 82
99 حضورﷺ حلیمہ اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا 101 82
100 حضرت شیماءؓ درِ نبیﷺ پہ: 102 82
101 حضورﷺ سے درخواست کی: 103 82
102 میں آپﷺ کی بہن ہوں : 103 82
103 ماں کے بعد میری ماں : 105 82
104 اُمّھاتُؓ النّبی( ﷺ) کا ایمان: 106 82
105 باب:۴ 107 1
106 بچپن، لڑکپن اور بشارتیں (حضرت آمنہ، اُمّ ِایمنؓ اور عبدالمطلب) 107 1
107 مکہ میں انتظار، حبشہ میں ذکرِ رسول ﷺ: 107 106
108 یہود سے احتیاط کیوں ؟ 110 106
109 حلیمہ رضی اللہ عنہا کی گود سے آمنہ کے گھر تک: 111 106
110 دادا کے ہاتھوں میں : 112 106
111 بنو سعد میں دُرِّ یتیم(ﷺ) کا انتظار: 113 106
112 ہری ہے شاخِ تمنا ابھی: 114 106
113 ان کے ابراہیم علیہ السلام سے ملتے قدم: 115 106
114 کاہنوں کی پیش گوئیاں : 116 106
115 مسیحی عالم مسجد الحرام میں : 116 106
116 اپنے بھتیجے کا خیال رکھو! 117 106
117 ہر کوئی فدا ہے محمدﷺکے جمال پر: 118 106
118 نورِ مجسم ﷺ کی بنو سعد واپسی: 119 106
119 میرے بیٹے کا اللہ ہی حافظ ہے۔ 120 106
120 اس بچے کو قتل کر دو! 120 106
121 حملہ آور پاگل ہو کر مر گیا: 121 106
122 ’’کیا اس بچے کی آنکھوں میں کوئی تکلیف ہے؟‘‘ 122 106
123 بکریوں اور اونٹوں کی چراگاہ میں : 123 106
124 غیر معمولی واقعات: 123 106
125 رحمتیں بے کراں ، برکتیں بے گماں : 125 106
126 محمد ﷺ بھائی کو کوئی لے گیا: 125 106
127 قلب و جگر دھو دیے گئے اور مہر لگا دی گئی: 127 106
128 یہ بچہ سب سے وزنی ہے: 128 106
129 آپ ﷺ کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی: 128 106
130 یہ امانت آمنہ کے سپرد کی جائے: 129 106
131 قریۃ السَّعدیہ کے چند خوبصورت مناظر: 130 106
132 مکہ واپسی اور روپوشی: 130 106
133 اور تم گم ہوئے، ہم نے راہ دکھائی: 133 106
134 تاکہ آپ کو اپنی نشانیاں دکھائیں : 134 106
135 اس بچے نے شرک کو ہلاک کر دیا: 135 106
136 باب: ۵ 137 1
137 مدینہ کی باتیں ،مکہ کی یادیں (آمنہ، اُمّ ایمنؓ اور عبدالمطلب کے ساتھ) 137 1
138 حضرت محمدﷺ اور اُمّ محمد(ﷺ) مکہ میں : 137 137
139 مکہ کے صبح و شام اور مدینہ روانگی: 138 137
140 مدینہ میں حضورﷺ کا تاریخی مکان 139 137
141 مدینہ میں ایمان کی شعائیں : 140 137
142 ننھے محمدﷺ اور اہلِ کتاب کی آمد: 141 137
143 دارُالہجرت، بچپن کی یادیں اور مدنی بچے: 143 137
144 مکہ واپسی اور والدہ کی وفات 145 137
145 حضرت آمنہ کی ایمان افروز وصیت: 146 137
146 اُم سماع ہجو غالباً اسی بستی سے تھیں وہ آنکھوں دیکھا حال یوں کہتی ہیں : 146 137
147 اُمّ رسولﷺ کی وفات پر جنوں کا اظہارِ غم 147 137
148 ’’اَلْاَبْواء‘‘ اور مرقدِ اُمّ ِرسولﷺ 147 137
149 اللہ کے رسولﷺ والدہ کی قبر پر: 148 137
150 ابواء سے وادی تیہان (مکہ) کی طرف: 148 137
151 حضرت عبدالمُطّلب کی کفالت میں 149 137
152 باپ کے بعد باپ، ماں کے بعد ماں : 150 137
153 حضرت اُمِّ ایمن رضی اللہ عنہا اورخدمتِ حبیبﷺ 151 137
154 رفاقتِ رسولﷺ کے انعامات: 152 137
155 نبیﷺ کے گھرانے کی اعزازی رُکن: 153 137
156 حضورﷺ چچائوں اور پھوپھیوں کے درمیان: 154 137
157 جناب عبدالمطلب کی مجلس میں : 156 137
158 برکہ! میرے بیٹے سے غافل نہ رہا کرو: 157 137
159 کبھی دادا کے دوش پر کبھی آغوش میں : 158 137
160 میرے بیٹے کو سرِ محفل بلایا جائے: 159 137
161 حضورﷺ کعبہ کے سائے میں 160 137
162 اللہ کی نشانیاں پیارے محمدﷺ کی نظر میں : 160 137
163 حجر ِاسود: 161 137
164 مقامِ ابراہیم(علیہ السّلام): 161 137
165 زمزم: 162 137
166 صفا، مروہ 163 137
167 حضرت محمدﷺ آیاتِ الٰہی میں : 163 137
168 عرفات کے میدان میں 164 137
169 ننھے محمدﷺ اسوۂ ابراہیم علیہ السلام پر: 166 137
170 جلالِ موسوی علیہ السلام اور کبرِ ابو جہلی: 167 137
171 آخری نبی ﷺ تشریف لا چکے: 169 137
172 حضورﷺ کے دادا عبدالمطلب کی دعا: 170 137
173 خاندانی بزرگوں کی امیدیں : 171 137
174 ابوطالب (عبد مناف) کو عبدالمطلب کی وصیت: 172 137
175 شاہِ عرب کی رُخصتی: 174 137
176 باب: ۶ 176 137
177 بلوغت کی دہلیز پر(زُبیر، ابوطالب اور فاطمہ رضی اللہ عنہا بنتِ اسد کے ساتھ) 176 1
178 جناب ابوطالب و فاطمہ بنتِ اسد رضی اللہ عنہا : 176 177
179 ابو طالب کا گھر، برکاتِ محمدﷺ ، علاماتِ نبّوت 178 177
180 کھانے پینے کی دلنشیں عادات: 178 177
181 بارش کا نزول (برکتِ رسولﷺ): 180 177
182 جناب ابوطالب کی مسند پر: 182 177
183 تعمیر ِکعبہ اور پہلی آسمانی نداء: 182 177
184 ہائے رے استقامت! 185 177
185 بازارِ ذی المجاز میں : 187 177
186 ابوطالب کا بیان ہے، وہ کہتے ہیں : 187 177
187 بَحِیْریٰ سے معروف ملاقات: 189 177
188 سفرِ شام، علاماتِ نبوت اور شجرِ ذی وقار : 190 177
189 واقعہ کی استنادی حیثیت: 190 177
190 یہ سردارِ دو جہاں ہے: 191 177
191 حضرت ابوبکر ؓ اور حضرت بلال ؓکا ذکر کیوں ؟ 192 177
192 مہرِ نبوت کی کرنیں : 193 177
193 آخری نبی کا انتظار کیوں ؟ 194 177
194 بحیراء راہب کی خانقاہ اوردرخت: 194 177
195 غیر معمولی درخت 196 177
196 خلاصۂ کلام: 197 177
197 اہل مکہ میں نبوت کی پہچان 198 177
198 سیرتِ رسولﷺ کا مطالعہ: 200 177
199 ایک سوال کے جواب میں حضورﷺ نے فرمایا: 200 177
200 اوپر دو عنوانوں میں دو باتیں اہم ترین ہیں : 200 177
201 زبیر بن عبدالمطلب کے ساتھ: 201 177
202 یوں ہمیں چھوڑ کر نہ جایا کرو: 202 177
203 باب :۷ 204 1
204 دُرُوس و ِعبر و تکوینی اُمور(جسمانی و روحانی کمالات اور اُن کی حکمتیں ) 204 1
205 غیر معمولی نشوونما: 204 204
206 کھیل، تیراکی اور سواری: 205 204
207 لاجواب حافظہ و بے مثال یادداشت: 207 204
208 عقلِ کامل اور حیاء: 209 204
209 حسنِ معاشرت و صلہ رحمی: 211 204
210 احساسِ ذمہ داری و بیدار مغزی: 212 204
211 قوتِ مدافعت، حوادثاتِ زندگی میں سائبان: 213 204
212 یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اُڑانے کے لیے: 213 204
213 والدین کی جدائی اور نظامِ تربیت 215 204
214 یتیم یا’’ دُرِّ یتیم‘‘؟ 216 204
215 یتیمی سے رہبری تک: 217 204
216 پُر اعتمادی، محنت، تجارت، خودداری 218 204
217 خود شناسی و احساسِ سیادت: 219 204
218 غنم پروری اور عربوں کا شوق: 220 204
219 تجارت اور گلہ بانی کی حکمتیں : 221 204
220 اقوامِ عالم تک پہنچنے کا راستہ: یہاں چند امور زیرِ غور ہیں : 222 204
221 حبِّ تجارت کی حکمتیں : 223 204
222 اسوۂ حسنہ کے مظاہر (معاملات) کا تعارف: 225 204
223 تجارت اور قومی خدمت: 226 204
224 بیک وقت بیتُ اللہ اور’’ دارُ النّدوہ‘‘ میں 227 204
225 حکومتِ علیا کے راستے: 228 204
226 ایثار و ہمدردی و سخاوت: 229 204
227 نظافتِ اخلاق، جسمانی طہارت اور زکاوت: 230 204
228 صبر و شکر و قناعت: 231 204
229 خلوت نشینی و ملن ساری: 231 204
230 یکساں حیاتِ مبارکہ: 232 204
231 بہادری اور حوصلہ مندی: 233 204
232 قومی و ملی امور میں دلچسپی: 234 204
233 معجزاتِ رسولﷺ کی اجتماعیت: 235 204
234 ہجرت در ہجرت ترقی در ترقی: 236 204
235 باب :۸ 238 1
236 ُ نبوّت و رِسالت کی طرف(علاماتِ نبوت کے بولتے ثبوت) 238 1
237 حضورﷺکی تعلیم و تربیت: 238 236
238 دعوت کا طرزِ بیان: 240 236
239 جَوَامِعُ الْکَلِم اور شاعری: 242 236
240 فطرتِ اسلام اور حضرت محمدﷺ 242 236
241 شعورِ محمدﷺ ملتِ ابراہیم: 244 236
242 عقائد، توحید، عبادات: 246 236
243 طہارت، وضو، غسل اور ستر کی حفاظت: 247 236
244 شرک و اصنام سے دوری: 248 236
245 خصائصِ رسولِ اکرمﷺ 249 236
246 آٹھ خاصیاتِ حبیب ﷺ: 250 236
247 مہرِ نبوت و علاماتِ نبوت: 252 236
248 مہرِ نبوّت کی حکمتیں : 253 236
249 ولادتِ رسولﷺ کے چند پیغامات 255 236
250 غلبۂ توحید کی نوید: 255 236
251 مجوسیوں اور بت پرستوں کو انتباہ: 256 236
252 شاہانِ کسریٰ کو پیغام: 257 236
253 کسریٰ کے محلات میں جنبش کیوں ؟ 257 236
254 اعمال و اخلاقِ حبیبﷺ کا تکوینی اعلان 259 236
255 حسنِ اتفاق نہیں ، اللہ کی تعلیم: 260 236
256 فرشتوں کی معیت 261 236
257 بیت اللہ سے بیت المقدس تک: 262 236
258 ہدایت کے روشن چراغ اور شجرِ ایمان: 264 236
259 اخلاقِ عالیہ کی دعوت: 265 236
260 باب: ۶ 176 1
Flag Counter