Deobandi Books
(current)
View
List
Grid
Books
All Tables
Authors
Books
Categories
Publishers
Brailvi Books
Wahhabi Books
Contact
Privacy Policy
تلاش
متن
فہرست
Deobandi Books
حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن
ﻓﮩﺮﺳﺖ ﻣﻀﺎﻡیﻥ
x
کﺗﺎﺏ ﺗﻼﺵ کﺭیں
ﻧﻤﺒﺮ
ﻣﻀﻤﻮﻥ
ﺻﻔﺤﮧ
ﻭاﻟﺪ
1
فہرست
1
0
2
مقدّمۃُ الکتاب
19
1
3
عرضِ مؤلّف
22
1
4
تحریر کے دوران چند امور کا لحاظ رکھا گیا:
22
3
5
’’ طلوعِ نجم سے ظہورِ فجر‘‘ تک
27
3
6
(حضرت محمدﷺ: اعلانِ نبوت سے پہلے)
27
1
7
سیرت کی کہانی، ماہ و سال کی زبانی
27
6
8
ولادت باسعادت و رضاعت:
28
6
9
ایامِ رضاعت : جب دو سال عمر مبارک ہوئی اس وقت تک کے حالات یہ ہیں
28
6
10
بنو سعد واپسی اور شقّ ِصدر:
28
6
11
مکہ تشریف آوری، مدینہ آمد:
29
6
12
حضرت آمنہ کی وفات ،عبدالمطلب و ابوطالب کی کفالت:
29
6
13
سفر شام وحربِ فجار :
29
6
14
تجارت کا اہم سفراور نکاح:
30
6
15
حضرت قاسمؓ ، حضرت زینبؓ کی ولادت:
30
6
16
حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا اور حضرت اُمّ کلثوم رضی اللہ عنہا کی آمد:
31
6
17
کعبہ کی تعمیرِ ثانی میں کلیدی کردار اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی پیدائش:
31
6
18
خلوت نشینی،سچے خواب اور نزولِ وحی:
31
6
19
باب:۱
32
1
20
حضورﷺ کا سراپا، بزم آرائی و شرافتِ نسبی
32
1
21
(حسب و نسب اور مَولِد مبارک کا تذکرہ)
32
20
22
بچپن میں اللہ کے محبوبﷺ کا سراپا:
32
20
23
جائے وِلادت (مکّۃ المکرمۃ) اور سازگار ماحول کی تیاری
34
20
24
(۱) روئے زمین کا درمیان:
34
20
25
(۲)اعلیٰ اخلاق کی حامل قوم:
35
20
26
عزائم کی تکمیل:
36
20
27
(۳) حکومت سے خالی جزیرہ:
37
20
28
(۴) عربی زبان و ادب سے معمور علاقہ
37
20
29
(۵) علم و ہنر سے محرومی:
37
20
30
(۶) کعبہ سے ہوتی ہے سحر پیدا:
38
20
31
(۷) قلبِ منیب کا رُخ ہوتا ہے اِدھر کیوں ؟
38
20
32
نسبِ محمدی ﷺ کی انفرادیت
40
20
33
سیدنا محمدﷺ کی پاکیزہ نسبی کی شہرت کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں ۔
40
20
34
عربوں میں شرِیفُ النّسبی کی اہمیّت :
41
20
35
نورِ مجسمﷺ کا ددھیالی نسب
43
20
36
والد ماجد حضرت عبد اللہ (پیدائش: المکۃ المکرمہ)
43
20
37
رحمتِ عالم ﷺ کا ننہالی نسب
45
20
38
والدہ ماجدہ حضرت آمنہ (پیدائش: المَدِیْنَۃُ المَنَوَّرَہ)
45
20
39
علماء انساب حضورﷺکے قدموں میں
46
20
40
حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ
46
20
41
حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ :
47
20
42
حضرت جبیر رضی اللہ عنہ بن مطعم :
47
20
43
حضرت عقیل رضی اللہ عنہ بن ابی طالب :
47
20
44
مخرمہ رضی اللہ عنہ بن نوفل
47
20
45
پانچ سو مائوں کا زَرّیں کردار :
49
20
46
حضور ﷺکے والدین کاایمان (خلاصۂ تالیفات):
50
20
47
فوز و فلاح، خیر و سعادت کی ایک ہی علامت
53
20
48
آپﷺ آئے تو قضا و قدر پکار اٹھی:
53
20
49
حضرت عبد اللہ اور اِبْنُ الذَّبیحَیْن (دو ذبیحوں کے بیٹے)
54
20
50
اِبْنُ الْعَوَاتِک (عاتکائوں کے بیٹے):
57
20
51
اس لقب کی دو وجہ ہیں :
57
20
52
زمزم کی تیاری اور کعبہ کی آرائش:
58
20
53
عبدالمطلب و عبد اللہ یثرب (مدینہ) کی طرف:
59
20
54
والدِ مصطفیﷺ، نورِ نبوت، پاک دامنی اور اسلامی حیا:
59
20
55
حضرت عبد اللہ کا نکاح:
60
20
56
داغِ یتیمی یا علامتِ نبوت:
61
20
57
عبد اللہ کی وفات کی خبر:
62
20
58
شوہر کی وفات پر حضرت آمنہ کے اشعار:
62
20
59
اصحابِ فیل اور نوشتۂ دیوار:
63
20
60
بیت اللہ کا انتظار:
65
20
61
امام ماوردی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
65
20
62
کعبہ کی حفاظت حضور ﷺکا معجزہ:
66
20
63
باب:۲
68
1
64
ُ ُطلوعِ نجم و ضو فشانی
68
1
65
(حضرت آمنہ و عبد اللہ کے ذِکر خیر کے ساتھ)
68
64
66
دنیا کی زندگی کا اہم سال:
68
64
67
عام الفیل کا خاص مہینہ اور تاریخی دن:
69
64
68
چشمۂ انوار ہے، مولدُ الرسولﷺ:
71
64
69
اُن کی آمد پر یہ روشنی کیسی؟
73
64
70
یہ ہدایت کا نور ہے:
74
64
71
فرشتوں کی آمد، غسل اور سجدہ:
74
64
72
سمندروں کی سیر کرائو!
75
64
73
کعبہ میں تشریف آوری
76
64
74
حضرت ثویبہ رضی اللہ عنہا اور ابولہب:
76
64
75
توحید و تعویذ اور بشارت:
77
64
76
عبدالمطلب عِیص (اَلرَّاھِبْ) کی خانقاہ پر:
79
64
77
فرشتہ، کرتہ، خوشبو اور مہر نبوّت:
80
64
78
تسمیہ، ختنہ، عقیقہ اور جبریل کی آمد:
80
64
79
آسمانی، قرآنی اور منفرد اسم ِگرامی:
81
64
80
عرب میں محمدﷺ نام کی پہچان:
83
64
81
باب:۳
85
1
82
حَضانت و رَضاعت
85
1
83
(حلیمہ رضی اللہ عنہا ، آمنہ رضی اللہ عنہا و عبدالمطلب کا ملا جلا کردار)
85
82
84
بنو سعد اور حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا
85
82
85
اُمّ النبیﷺ (نبی اکرمﷺ کی ماں ):
86
82
86
حضورﷺ کو دودھ پلانے والی خواتین:
87
82
87
حلیمہ رضی اللہ عنہا بنو سعد سے مکہ آتی ہیں
88
82
88
حلیمہ رضی اللہ عنہا حضرت محمد (ﷺ) کے مبارک قدموں میں :
90
82
89
الوداع! بیٹے! الوداع:
91
82
90
حلیمہ رضی اللہ عنہا کے گھر کی طرف:
93
82
91
سواری نہ دیکھو، سوار دیکھو!
94
82
92
یہ سبزہ یہ فراوانی اور نزولِ محمدﷺ کی برکات:
94
82
93
برکاتِ حبیب رضی اللہ عنہا کے حیرت انگیز واقعات:
95
82
94
آپﷺ سے ملنے والے اوّلین بچے:
96
82
95
ایامِ رضاعت میں چند بچوں سے ملاقاتیں :
96
82
96
حضرت شیماء رضی اللہ عنہا کی گود میں :
97
82
97
حضرت شیما رضی اللہ عنہا کی لوریاں :
98
82
98
میری ماں ، میری ماں :
100
82
99
حضورﷺ حلیمہ اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا
101
82
100
حضرت شیماءؓ درِ نبیﷺ پہ:
102
82
101
حضورﷺ سے درخواست کی:
103
82
102
میں آپﷺ کی بہن ہوں :
103
82
103
ماں کے بعد میری ماں :
105
82
104
اُمّھاتُؓ النّبی( ﷺ) کا ایمان:
106
82
105
باب:۴
107
1
106
بچپن، لڑکپن اور بشارتیں (حضرت آمنہ، اُمّ ِایمنؓ اور عبدالمطلب)
107
1
107
مکہ میں انتظار، حبشہ میں ذکرِ رسول ﷺ:
107
106
108
یہود سے احتیاط کیوں ؟
110
106
109
حلیمہ رضی اللہ عنہا کی گود سے آمنہ کے گھر تک:
111
106
110
دادا کے ہاتھوں میں :
112
106
111
بنو سعد میں دُرِّ یتیم(ﷺ) کا انتظار:
113
106
112
ہری ہے شاخِ تمنا ابھی:
114
106
113
ان کے ابراہیم علیہ السلام سے ملتے قدم:
115
106
114
کاہنوں کی پیش گوئیاں :
116
106
115
مسیحی عالم مسجد الحرام میں :
116
106
116
اپنے بھتیجے کا خیال رکھو!
117
106
117
ہر کوئی فدا ہے محمدﷺکے جمال پر:
118
106
118
نورِ مجسم ﷺ کی بنو سعد واپسی:
119
106
119
میرے بیٹے کا اللہ ہی حافظ ہے۔
120
106
120
اس بچے کو قتل کر دو!
120
106
121
حملہ آور پاگل ہو کر مر گیا:
121
106
122
’’کیا اس بچے کی آنکھوں میں کوئی تکلیف ہے؟‘‘
122
106
123
بکریوں اور اونٹوں کی چراگاہ میں :
123
106
124
غیر معمولی واقعات:
123
106
125
رحمتیں بے کراں ، برکتیں بے گماں :
125
106
126
محمد ﷺ بھائی کو کوئی لے گیا:
125
106
127
قلب و جگر دھو دیے گئے اور مہر لگا دی گئی:
127
106
128
یہ بچہ سب سے وزنی ہے:
128
106
129
آپ ﷺ کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی:
128
106
130
یہ امانت آمنہ کے سپرد کی جائے:
129
106
131
قریۃ السَّعدیہ کے چند خوبصورت مناظر:
130
106
132
مکہ واپسی اور روپوشی:
130
106
133
اور تم گم ہوئے، ہم نے راہ دکھائی:
133
106
134
تاکہ آپ کو اپنی نشانیاں دکھائیں :
134
106
135
اس بچے نے شرک کو ہلاک کر دیا:
135
106
136
باب: ۵
137
1
137
مدینہ کی باتیں ،مکہ کی یادیں (آمنہ، اُمّ ایمنؓ اور عبدالمطلب کے ساتھ)
137
1
138
حضرت محمدﷺ اور اُمّ محمد(ﷺ) مکہ میں :
137
137
139
مکہ کے صبح و شام اور مدینہ روانگی:
138
137
140
مدینہ میں حضورﷺ کا تاریخی مکان
139
137
141
مدینہ میں ایمان کی شعائیں :
140
137
142
ننھے محمدﷺ اور اہلِ کتاب کی آمد:
141
137
143
دارُالہجرت، بچپن کی یادیں اور مدنی بچے:
143
137
144
مکہ واپسی اور والدہ کی وفات
145
137
145
حضرت آمنہ کی ایمان افروز وصیت:
146
137
146
اُم سماع ہجو غالباً اسی بستی سے تھیں وہ آنکھوں دیکھا حال یوں کہتی ہیں :
146
137
147
اُمّ رسولﷺ کی وفات پر جنوں کا اظہارِ غم
147
137
148
’’اَلْاَبْواء‘‘ اور مرقدِ اُمّ ِرسولﷺ
147
137
149
اللہ کے رسولﷺ والدہ کی قبر پر:
148
137
150
ابواء سے وادی تیہان (مکہ) کی طرف:
148
137
151
حضرت عبدالمُطّلب کی کفالت میں
149
137
152
باپ کے بعد باپ، ماں کے بعد ماں :
150
137
153
حضرت اُمِّ ایمن رضی اللہ عنہا اورخدمتِ حبیبﷺ
151
137
154
رفاقتِ رسولﷺ کے انعامات:
152
137
155
نبیﷺ کے گھرانے کی اعزازی رُکن:
153
137
156
حضورﷺ چچائوں اور پھوپھیوں کے درمیان:
154
137
157
جناب عبدالمطلب کی مجلس میں :
156
137
158
برکہ! میرے بیٹے سے غافل نہ رہا کرو:
157
137
159
کبھی دادا کے دوش پر کبھی آغوش میں :
158
137
160
میرے بیٹے کو سرِ محفل بلایا جائے:
159
137
161
حضورﷺ کعبہ کے سائے میں
160
137
162
اللہ کی نشانیاں پیارے محمدﷺ کی نظر میں :
160
137
163
حجر ِاسود:
161
137
164
مقامِ ابراہیم(علیہ السّلام):
161
137
165
زمزم:
162
137
166
صفا، مروہ
163
137
167
حضرت محمدﷺ آیاتِ الٰہی میں :
163
137
168
عرفات کے میدان میں
164
137
169
ننھے محمدﷺ اسوۂ ابراہیم علیہ السلام پر:
166
137
170
جلالِ موسوی علیہ السلام اور کبرِ ابو جہلی:
167
137
171
آخری نبی ﷺ تشریف لا چکے:
169
137
172
حضورﷺ کے دادا عبدالمطلب کی دعا:
170
137
173
خاندانی بزرگوں کی امیدیں :
171
137
174
ابوطالب (عبد مناف) کو عبدالمطلب کی وصیت:
172
137
175
شاہِ عرب کی رُخصتی:
174
137
176
باب: ۶
176
137
177
بلوغت کی دہلیز پر(زُبیر، ابوطالب اور فاطمہ رضی اللہ عنہا بنتِ اسد کے ساتھ)
176
1
178
جناب ابوطالب و فاطمہ بنتِ اسد رضی اللہ عنہا :
176
177
179
ابو طالب کا گھر، برکاتِ محمدﷺ ، علاماتِ نبّوت
178
177
180
کھانے پینے کی دلنشیں عادات:
178
177
181
بارش کا نزول (برکتِ رسولﷺ):
180
177
182
جناب ابوطالب کی مسند پر:
182
177
183
تعمیر ِکعبہ اور پہلی آسمانی نداء:
182
177
184
ہائے رے استقامت!
185
177
185
بازارِ ذی المجاز میں :
187
177
186
ابوطالب کا بیان ہے، وہ کہتے ہیں :
187
177
187
بَحِیْریٰ سے معروف ملاقات:
189
177
188
سفرِ شام، علاماتِ نبوت اور شجرِ ذی وقار :
190
177
189
واقعہ کی استنادی حیثیت:
190
177
190
یہ سردارِ دو جہاں ہے:
191
177
191
حضرت ابوبکر ؓ اور حضرت بلال ؓکا ذکر کیوں ؟
192
177
192
مہرِ نبوت کی کرنیں :
193
177
193
آخری نبی کا انتظار کیوں ؟
194
177
194
بحیراء راہب کی خانقاہ اوردرخت:
194
177
195
غیر معمولی درخت
196
177
196
خلاصۂ کلام:
197
177
197
اہل مکہ میں نبوت کی پہچان
198
177
198
سیرتِ رسولﷺ کا مطالعہ:
200
177
199
ایک سوال کے جواب میں حضورﷺ نے فرمایا:
200
177
200
اوپر دو عنوانوں میں دو باتیں اہم ترین ہیں :
200
177
201
زبیر بن عبدالمطلب کے ساتھ:
201
177
202
یوں ہمیں چھوڑ کر نہ جایا کرو:
202
177
203
باب :۷
204
1
204
دُرُوس و ِعبر و تکوینی اُمور(جسمانی و روحانی کمالات اور اُن کی حکمتیں )
204
1
205
غیر معمولی نشوونما:
204
204
206
کھیل، تیراکی اور سواری:
205
204
207
لاجواب حافظہ و بے مثال یادداشت:
207
204
208
عقلِ کامل اور حیاء:
209
204
209
حسنِ معاشرت و صلہ رحمی:
211
204
210
احساسِ ذمہ داری و بیدار مغزی:
212
204
211
قوتِ مدافعت، حوادثاتِ زندگی میں سائبان:
213
204
212
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اُڑانے کے لیے:
213
204
213
والدین کی جدائی اور نظامِ تربیت
215
204
214
یتیم یا’’ دُرِّ یتیم‘‘؟
216
204
215
یتیمی سے رہبری تک:
217
204
216
پُر اعتمادی، محنت، تجارت، خودداری
218
204
217
خود شناسی و احساسِ سیادت:
219
204
218
غنم پروری اور عربوں کا شوق:
220
204
219
تجارت اور گلہ بانی کی حکمتیں :
221
204
220
اقوامِ عالم تک پہنچنے کا راستہ: یہاں چند امور زیرِ غور ہیں :
222
204
221
حبِّ تجارت کی حکمتیں :
223
204
222
اسوۂ حسنہ کے مظاہر (معاملات) کا تعارف:
225
204
223
تجارت اور قومی خدمت:
226
204
224
بیک وقت بیتُ اللہ اور’’ دارُ النّدوہ‘‘ میں
227
204
225
حکومتِ علیا کے راستے:
228
204
226
ایثار و ہمدردی و سخاوت:
229
204
227
نظافتِ اخلاق، جسمانی طہارت اور زکاوت:
230
204
228
صبر و شکر و قناعت:
231
204
229
خلوت نشینی و ملن ساری:
231
204
230
یکساں حیاتِ مبارکہ:
232
204
231
بہادری اور حوصلہ مندی:
233
204
232
قومی و ملی امور میں دلچسپی:
234
204
233
معجزاتِ رسولﷺ کی اجتماعیت:
235
204
234
ہجرت در ہجرت ترقی در ترقی:
236
204
235
باب :۸
238
1
236
ُ نبوّت و رِسالت کی طرف(علاماتِ نبوت کے بولتے ثبوت)
238
1
237
حضورﷺکی تعلیم و تربیت:
238
236
238
دعوت کا طرزِ بیان:
240
236
239
جَوَامِعُ الْکَلِم اور شاعری:
242
236
240
فطرتِ اسلام اور حضرت محمدﷺ
242
236
241
شعورِ محمدﷺ ملتِ ابراہیم:
244
236
242
عقائد، توحید، عبادات:
246
236
243
طہارت، وضو، غسل اور ستر کی حفاظت:
247
236
244
شرک و اصنام سے دوری:
248
236
245
خصائصِ رسولِ اکرمﷺ
249
236
246
آٹھ خاصیاتِ حبیب ﷺ:
250
236
247
مہرِ نبوت و علاماتِ نبوت:
252
236
248
مہرِ نبوّت کی حکمتیں :
253
236
249
ولادتِ رسولﷺ کے چند پیغامات
255
236
250
غلبۂ توحید کی نوید:
255
236
251
مجوسیوں اور بت پرستوں کو انتباہ:
256
236
252
شاہانِ کسریٰ کو پیغام:
257
236
253
کسریٰ کے محلات میں جنبش کیوں ؟
257
236
254
اعمال و اخلاقِ حبیبﷺ کا تکوینی اعلان
259
236
255
حسنِ اتفاق نہیں ، اللہ کی تعلیم:
260
236
256
فرشتوں کی معیت
261
236
257
بیت اللہ سے بیت المقدس تک:
262
236
258
ہدایت کے روشن چراغ اور شجرِ ایمان:
264
236
259
اخلاقِ عالیہ کی دعوت:
265
236
260
باب: ۶
176
1