اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
فضل وکمال کامعترف ہوا اور آپ کا معتقد ہوا، شاہی خزانے آپکے سپرد ہوئے ، آپ کو جیل خانہ سے نکال کر مسند شاہی پر بٹھایا گیا، گیارہ بھائی اور والدین نے آپ کو تعظیمی سجدہ کیا… غورکیجئے یہ سب کچھ کیوں ہوا؟ کونسی چیز اس کی محرک بنی؟ ظاہر ہے کہ یہ سب کچھ اسی علم کا ثمرہ اورنتیجہ تھاکہ حضرت یوسف علم ’’تعبیرخواب‘‘ سے واقف اورماہر تھے اور بادشاہ کو اس کے خواب کی ایسی سچی اور دل لگتی تعبیر دی کہ بادشاہ بھی آپ کے علم وفضل کا اعتراف کرنے پر مجبور ہوگیا۔ حضرت علی ؓ نے اپنے ایک مشہور خطبے میںفرمایا کہ آدمی اپنے علم وہنر سے ہی آدمی ہے۔ آدمی کا رتبہ اتنا ہی ہے جتنا اس کا علم ہے۔ لہٰذا علم میںگفتگو کروتاکہ تمہارے رتبے ظاہر ہوں۔ زیدبن اسلم سے آیت ’’وَلَقْدْفَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیّیِنَ عَلٰی بَعْضٍ‘‘ کی تفسیر میںمروی ہے کہ انبیاء کے مرتبوںمیں کمی وبیشی ان کے علم کے لحاظ سے ہے۔ علامہ ابن عبدالبرنے حضرت علی کے یہ اشعار نقل کئے ہیں ؎ اَلنَّاسْ مَنْ جِہَۃِ التَّمْثِیْل اَکْفَائْ ٭ اَبُوْھُمْ آدَمُ وَالْاُمُّ حَوَّائُ نَفْسٌ کَنَفْسٍ وَ اَرْوَاحَ مَشَاکَلۃٌ ٭ وَاَعْظُمٌ خَلِقَتْ فِیْھِمْ وَ اَعْضَائُ مَاالْفَضْلُ اِلالِاَھْلِ الْعِلْمِ اَنَّھُمٌ ٭ عَلَی الْھُدَی لِمَنْ اسْتُھْدِیَ اَدلِاَّئُ صورت کے لحاظ سے تمام آدمی یکساں ہیں، باپ آدم اور ماں حواء ہیں ، سب میں ایک ہی قسم کی جان ہے ، روحیں بھی مشابہ ہیں، سب میں ہڈیاں ہیں اوراعضاء ہیں ہاں ! فضیلت ہے تو صرف اہل علم کو ہے وہی طالبان ہدایت کے رہنما ہیں۔علم کی عظمت اور اس کا مقام اسلام نے دنیا میں قدم رکھتے ہی جو پہلا اعلان کیا وہ کیا تھا؟ ایک سے زیادہ اعلان ہوسکتے تھے توحید کا اعلان ، رسالت کااعلان ، عبادت الٰہی کا اعلان ، مکارم اخلاق کااعلان ، انسانی حقوق کا اعلان ، مگر اسلام کے اولین اعلان میں اس