اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
عَلٰی سَمْعِہٖ وَقَلْبِہٖ وَجَعَلَ عَلیٰ بَصَرِہٖ غِشَاوَۃً فَمَنْ یَّھْدِیْہِ مِنْ بَعْدِ اللّٰہِ اَفَـلَا تَذَکَّرُوْنَ (سورۂ جاثیہ) ٹھہرالیا، علم رکھنے کے باوجود خدا نے اس کو راہ سے بھٹکادیا اور اس کے کان ودل پر مہرلگادی اور آنکھوں پر پردہ ڈال دیا تو اب اس کو خدا کے بعد کوئی ہدایت دے سکتاہے ؟ کیا تم اس پر غور نہیںکرتے۔ آیت بالا میں چنداہم فوائد بتائے گئے ہیں، منجملہ ان کے یہ ہے کہ جس طرح بے علمی گمراہی کا سبب بنتی ہے اسی طرح کبھی علم بھی گمراہی کاسبب ہوجاتاہے اور جوگمراہی علم کی راہ سے آتی ہے اس کا نتیجہ انتہائی خطرناک ہوتا ہے ، یہ گمراہی تاریکی کی گمراہی نہیں، بلکہ روشنی کی گمراہی ہوتی ہے۔ (ترجمان السنۃ)انسانی شرافت وبرتری کا راز اللہ تعالیٰ نے انسان کو تمام کائنات میںافضل واشرف بنایا اور زمین میں اس کو اپنی خلافت کاتاج پہنایا ، انسان کی اس افضلیت اورتکریم کاباعث او ر اسے دیگرذی شعور مخلوقات سے ممتاز کرنے والاجوہر ’’علم‘‘ ہے اسی جوہر علم کی بناء پر انسان کویہ اعزاز بخشا گیا ،ورنہ دیگر اوصاف میںتو حیوانات بھی انسان کے شریک وسہیم ہیں۔ حضرت عبداللہ ابن مبارکؒ فرماتے ہیں کہ حقیقت میںانسان علم ہی کی وجہ سے دوسرے حیوانات پر شرف رکھتا ہے نہ کہ قوت کی وجہ سے کہ قوت میں دوسرے جانورانسان سے بڑھے ہوئے ہیں اور نہ موٹاپے کی وجہ سے کہ ہاتھی موٹاپے میںزیادہ ہے اور نہ بہادری کی وجہ سے کہ درندہ انسان سے زیادہ بہادر ہوتا ہے، اورنہ کھانے کی وجہ سے کہ کھانے میں بیل انسان سے بڑھ کرہے اور نہ صحبت کی خواہش کی وجہ سے کہ چڑیا اس میںانسان سے آگے ہے، معلوم ہواکہ صرف علم کی