اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
جس طرح بیان کررہے تھے کرتے رہے، درمیان میں اس کے سلسلہ کونہ توڑا جب درس ختم ہوگیا اور لوگ ادھر ادھر ہوگئے ، تب میںنے عرض کیا ، آج آپ کا یہ کیاحال ہورہا تھا؟ تب وجہ بیان کی اور فرمایا کہ ’’اِنَّمَا صَبَرْتُ اِجْلَالًالِحَدِیْثِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کے احترام میں صبر وضبط کئے میں بیٹھا رہا ۔ (تدوین حدیث)حضرت مجددالف ثانی ؒاورآلات علم کا ادب حضرت مجدد الف ثانی ؒ ایک روز بیت الخلاء میںتشریف لے گئے ،اندرجاکر نظرپڑی کہ انگوٹھے کے ناخن پر ایک نقطہ روشنائی کا لگاہوا ہے، جو عموماً لکھتے وقت قلم کی روانی دیکھنے کیلئے لگالیا جاتا تھا، فوراً گھبرا کر باہر آگئے اور نقطہ دھونے کے بعد تشریف لے گئے اور فرمایا کہ اس نقطہ کوعلم کے ساتھ ایک تلبس ونسبت ہے، اس لئے بے ادبی معلوم ہوئی کہ اس کو بیت الخلاء میں پہنچاؤں ‘‘ اللہ اکبر! یہ تھی ان حضرات کے ادب کی شان جس کی برکت سے حق تعالیٰ شانہ نے ان کو درجات عالیہ عطا فرمائے تھے ۔ (استاذوشاگرد کے حقوق)حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ اورکتابوں کا ادب حضرت تھانوی قدس سرہٗ کے یہاں کمرے میںایک کھونٹی تھی، جس پر پرانے کپڑے ٹانگ دیا کرتے تھے، کبھی کبھی اورسے بھی یہ کام لے لیا کرتے تھے ، مگر جب کسی اور سے یہ کام لیتے تو ہدایت فرماتے کہ دیکھ لیناتپائی کے اوپر کوئی کتاب تو نہیں رکھی ہے؟ کہ کبھی پرانے کپڑے اوپر ہوجائیںاور کتابیں نیچے رہ جائیں ۔ (ملفوظات فقیہ الامت)علامہ انور شاہ کشمیری ؒاور کتابوں کا ادب حضرت علامہ انور شاہ کشمیری ؒ خود ہی ارشاد فرماتے ہیں کہ میں کتاب کو