Deobandi Books

اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت

150 - 256
 اختیار کرے گا نفع کمائیگا اور چھوڑدے گا تو محروم رہے گا ۔ 
	ایک حدیث شریف کا مضمون ہے کہ طلب علم کے سواکسی چیز میں خوشامدکرنا مومن کی شان نہیں ہے۔ 
	حضرت علیؓ کا ارشاد ہے کہ میں اس شخص کا غلام ہوں جس نے مجھے ایک حرف سکھایا، اگر وہ چاہے تو مجھے بیچ دے اور اگر چاہے تو آزاد کردے یا اپنا غلام رکھے ۔ 
	ارواح ثلثہ میں لکھا ہے کہ حضرت نانوتوی نوراللہ مرقدہٗ کی خدمت میں حیدرآباد کے دونواب زادے پڑھنے کے لئے آئے ہوئے تھے ، حضرت کبھی کبھی ان سے پاؤں دبوایا کرتے تھے، ایک بار فرمایا کہ مجھ کو تو اس کی ضرورت نہیں کہ ان سے پاؤں دبواؤں مگر علم اسی طرح آتاہے۔ 
استاذ کے احسان کی مکافات
	استاذ حق تعالیٰ شانہ کی بہت بڑی نعمت ہے اور علم دین کا واسطہ ہے، جس کے ذریعہ انسان اپنی اخروی زندگی سنوارسکتا ہے اور قعرمذلت سے نکل کر عزت کے منارے پر رونق افروز ہوسکتاہے۔
	استاذ کے بیشمار احسانات ہیں، جن سے طالب علم کبھی سبکدوش نہیں ہوسکتا، لہٰذا طالب علم کو چاہئے کہ وہ ہمیشہ استاذ کی خدمت کرتارہے اور اس کو اپنے لئے سعادت اور فلاح دارین کا ذریعہ سمجھے۔ 
	حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے 
عَنْ اِبْنِ عُمَرَؓ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَنَعَ اِلَیْکُمْ مَعْرُوْفًا فَکَافِئُوْہٗ فَاِنْ لَمْ تَجِدُوْامَاتُکَا فِئُوْنَہٗ فَادْعُوْالَہٗ حَتّٰی تَرَوْا اَنَّکُمْ قَدْ کَا فَئْتُمُوْہٗ، رواہٗ احمد، ابوداؤد ، والنسائی وغیرھم 	جوشخص تم پر احسان کرے ، اگر تم اس کو بدلہ دے سکتے ہو اور اس کی مکافات کرسکتے ہو تو کردو ورنہ اس کیلئے اتنی دعا کرو کہ تمہیں گمان ہونے لگے کہ تم نے اس کا بدلہ چکا دیا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اشاعت کی عام اجازت ہے 3 1
3 فہرست مضامین 5 2
4 تقریظ مفسرقرآن، محدث کبیر، فقیہ النفس حضرت مولانامفتی سعید احمدصاحب پالن پوری دامت برکاتہم 17 2
5 تقریظ شیخ طریقت حضرت مولانامحمدقمرالزماںصاحب الٰہ آبادی دامت برکاتہم 18 2
6 پیش لفظ خادم قرآن حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی حفظہ اللہ تعالیٰ 19 2
7 عرض مؤلف 23 2
8 علم کی حقیقت 28 1
9 علم حقیقی اور اس کی علامات 29 8
10 علم رسمی اور اس کی علامات 31 8
11 انسانی شرافت وبرتری کا راز 32 8
12 علم کی عظمت اور اس کا مقام 34 8
13 علم جامع العبادات ہے 37 8
14 طلباء اور اہل علم کی فضیلت 38 8
17 بچوں میں علمی ذوق و شوق 46 26
18 نوجوانوں میں علمی ذوق وشوق 48 26
19 بڑوں، بوڑھوں میں علمی ذوق و شوق 49 26
20 عورتوں میں علمی ذوق و شوق 51 26
21 درسگاہ نبویؐ کے تین طرح کے طلبہ 53 26
22 پہلی قسم کے طلبہ 53 26
23 دوسری قسم کے طلبہ 54 26
24 تیسری قسم کے طلبہ 55 26
25 چوتھی صدی کے وسط تک تعلیم و تعلّم کاطرز و طریق 55 1
26 قرون اولیٰ میں علمی شوق و ولولہ اور تحصیل علم کا طریق کار 44 1
27 قرون اولیٰ میں علم کی ترقی و وسعت 57 25
28 قرون اولیٰ میں علمی کارہائے نمایاں 58 25
29 اسلامی کتب خانوں کا اہتمام 60 25
30 اسلام میں دور عروج کے کتب خانے 61 25
31 مساجد میں قائم کتب خانے 61 25
32 ذاتی کتب خانے 61 25
33 عوامی کتب خانے 61 25
34 مسلمانوں کے علمی سرمایہ سے مغرب کی خوشہ چینی 62 25
35 مسلمانوں کی سستی اورمغرب کی چستی 64 25
36 مسلمانوں کے علمی سرمایۂ پر سب سے بڑاحادثہ 64 25
37 دوسرابڑاحادثہ 65 25
38 تیسرا بڑاحادثہ 65 25
39 اسلام میں موجودہ طرز کے مدارس کی ابتداء 66 1
40 طالب علمی انتخاب خداوندی ہے 67 39
41 اسلاف کی طالب علمی او رہمارا حال 70 39
42 ایک مثالی طالب علم 72 39
43 علمی تنزل وانحطاط کیوں ؟ 72 39
44 کیا اب رازی و غزالی پیدا نہیں ہو سکتے 74 39
45 ہمارا درس نظامی بہترین قابلیت کا ضامن ہے 75 39
46 تعلیم وتعلّم اور اس کے ظاہری آداب 76 1
47 پہلا ادب طالب علم۔ اور علم کی سچی طلب اور شوق 77 46
48 حقیقی طالب کبھی سیر نہیں ہوتا 79 47
49 ہمارے اسلاف اور علمی طلب و شوق 80 47
50 امام ابو یوسفؒ اور علمی شوق و شغف 81 47
51 امام محمد ؒ اور علمی طلب و شغف 82 47
52 امام شافعیؒ اورعلمی طلب وشوق 82 47
53 علامہ انورشاہ کشمیری اور علمی طلب وشغف 83 47
54 حضرت مولانا اعزاز علی اور علمی ذوق وشوق 83 47
55 دوسرا ادب طالب علم اور وقت کی قدرواہمیت 84 46
56 وقت ایک عظیم نعمت ہے 85 55
57 ہمارے اسلاف اور حفظ اوقات 86 55
58 امام رازیؒ اور حفظ اوقات 88 55
59 حافظ ابن حجرؒ اور حفظ اوقات 89 55
60 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ اورحفظ اوقات 89 55
61 شیخ الحدیث مولانا زکریااور حفظ اوقات 90 55
62 حضرت مولانا یوسف صاحبؒ اور حفظ اوقات 90 55
63 وقت میں عجیب برکت اور اس کے مثالی واقعات 91 55
64 تیسرا ادب طالب علم اور علمی محنت اور جدوجہد 95 46
65 کیا فیضان علم کا معیار ذہانت وقابلیت ہے؟ 96 64
66 امام طحاویؒ کا واقعہ 98 64
67 علامہ تفتازانی کا واقعہ 98 64
68 طلباء میں احساس کمتری 99 64
69 یحییٰ نحوی کی ابتدائی حالت 102 64
70 ہمارے اسلاف اورعلمی محنت وجدوجہد 103 64
71 امام محمدؒ اور علمی محنت وجدوجہد 105 64
72 امام شافعی اور علمی محنت وجدوجہد 105 64
73 امام بخاریؒ اورعلمی محنت وجدوجہد 106 64
74 امام ادب سیبویہ اور علمی محنت وجدوجہد 106 64
75 چوتھا ادب طالب علم ۔ اور اسباق کی پابندی 107 46
76 ہمارے اسلاف اور اسباق کی پابندی 108 75
77 امام ابو یوسفؒ اور اسباق کی پابندی 110 75
78 ناقل موطا یحییٰ بن یحییٰ اور اسباق کی پابندی 110 75
79 حضرت گنگوہی اور اسباق کی پابندی 111 75
80 قاری عبدالرحمن صاحب اور اسباق کی پابندی 111 75
81 پانچواں ادب طالب علم۔ اور استاذ کی تقریر توجہ اور دلجمعی سے سننا 112 46
82 اہم مضامین کو نوٹ کرنا 113 81
83 اسباق کو مطالعہ کے ساتھ پڑھنے کا اہتمام 115 81
84 چار کام استعداد کی ضمانت ہے 116 81
85 اسلاف کا درس میں مطالعہ کرکے جانا 117 81
86 طلبہ کی عمومی غفلت و لاپرواہی 118 81
87 چھٹا ادب طالب علم اور تکرارو علمی مذاکرہ 119 46
88 اسباق کا تکرار کیسے کریں؟ 121 87
89 ہمارے اسلاف کا تکرار و علمی مذاکرہ 122 87
90 حضر ت نانوتوی اور حضرت گنگوہی کا باہم علمی مباحثہ 124 87
91 حضرت مولانا اعزاز علی صاحب اورتکرارومذاکرہ 125 87
92 ساتواں ادب طالب علم۔ اور مطالعہ و کتب بینی 125 46
93 مطالعہ کا کیف اور اس کی لذت 126 92
94 ہمارے اسلاف اور علمی مطالعہ 127 92
95 شب بیداری اور ذوق مطالعہ 129 92
96 ابن الاعرابی اور ذوق مطالعہ 130 92
97 امام زہری اور ذوق مطالعہ 131 92
98 حضرت علامہ انور شاہ کشمیریؒ اور ذوق مطالعہ 131 92
99 حضرت مولانا یوسف صاحب اور حضرت مولانا انعام الحسن صاحب کا ذوق مطالعہ 132 92
100 حضرت مولانا مفتی شفیع صاحب اور ذوق مطالعہ 132 92
101 آٹھواں ادب طالب علم ۔ اور کامل یکسوئی وعلمی انہماک 133 46
102 ذہنی انتشار باعث حرمان 134 101
103 اسلاف کا علم میں کامل انہماک 135 101
104 امام مسلم ؒ کا علمی انہماک 137 101
105 حضرت مولانا عبدالقادر صاحب رائپوری کا علمی انہماک 137 101
106 مولانا عبدالحئی صاحب فرنگی محلّی کا علمی انہماک 137 101
107 مولانا یحییٰ صاحب کا علمی انہماک 138 101
108 نواں ادب طالب علم اور استاذ کی تعظیم اورادب واحترام 138 46
109 اساتذہ کے بعض آداب وحقوق 140 108
110 اساتذہ کی تعظیم تعظیم خداوندی ہے۔ 141 108
111 ادب واحترام سے خیروبرکت کادروازہ کھلتا ہے 141 108
112 استاذ اگرکسی پر ناراض ہوتو اس کو خوش کرنا چاہیے 142 108
113 استاذ کا تکدر وانقباض محرومی کا باعث ہے 143 108
114 استاذ پیر اور باپ کے درجات میں فرق مراتب 144 108
115 بے ادبی وگستاخی کا انجام 144 108
116 ہمارے اسلاف اوراساتذہ کا ادب واحترام 146 108
117 مامون رشید اور استاذ کی عظمت واحترام 147 108
118 امام ابوحنیفہؒ اورحسن ادب 148 108
119 حضرت مولانا قاسم صاحب نانوتویؒ اورحسن ادب 148 108
120 حضرت مولانا اشرف علی تھانوی ؒاور حسن ادب 149 108
121 دسواں ادب طالب علم ۔ اور استاذ کی خدمت اورانکے ساتھ لگاؤ 149 46
122 استاذ کے احسان کی مکافات 150 121
123 مکافات احسان کا اقل درجہ 152 121
124 اساتذہ کی خدمت کے برکات وثمرات 153 121
125 طلبہ کا اساتذہ سے باہم ربط 154 121
126 طلبہ کا اساتذہ سے تعلق اور اس کی حسی مثال 155 121
127 ہمارے اسلاف اور اساتذہ کی خدمت 155 121
128 حماد بن سلمہ اور استاذ کی خدمت 156 121
129 شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسنؒ صاحب کا حال 156 121
130 حضرت شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمدمدنی اور استاذ کی خدمت 157 121
131 گیارہواں ادب طالب علم اوردینی کتب اورآلات علم کا ادب 157 46
132 اسلاف کا دینی کتب اور آلات علم کا ادب 158 131
133 امام مالکؒ اور حدیث کا ادب واحترام 159 131
134 حضرت مجددالف ثانی ؒاورآلات علم کا ادب 160 131
135 حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ اورکتابوں کا ادب 160 131
136 علامہ انور شاہ کشمیری ؒاور کتابوں کا ادب 160 131
137 بارہواں ادب طالب علم اورتعلیمی امورمیں استاذ سے صلاح ومشورہ 161 46
138 علم کا انتخاب استاذ سے کروانا چاہیئے 162 137
139 شاگرد پر استاذ کی بات کا ماننا لازم ہے 163 137
140 ہرکتاب کا مطالعہ نہیں کرنا چاہیئے 163 137
141 آج کل کے طلبہ کا حال 164 137
142 طلبہ کی خودرائی اور آزاد ی کا حال 165 137
143 علم کی خاطر عالم کی خاطر مشقتیں برداشت کرنا 165 137
144 شان وشوکت اور اسباب راحت کیساتھ علم نہیں آسکتا 166 137
145 درس گاہ نبوی کے طلبہ کا حال 167 137
146 اسلاف کا علم کے خاطر مشقتیں جھیلنا 168 137
147 ابوحاتم رازیؒ اور علم کیلئے مشقتیں اٹھانا 170 137
148 امام ابو یوسفؒ اور علم کی خاطر مشقتیں جھیلنا 171 137
149 امام شافعیؒ اور علم کے لئے مشقتیں جھیلنا 172 137
150 امام بخاریؒ اور علم کی خاطر مشقتیں جھیلنا 173 137
151 تعلیم و تعلم اور اس کے باطنی آداب 173 1
152 پہلا ادب طالب علم اور حسن نیت 174 151
153 عمل کا مدارنیت پر ہے 175 152
154 طلب علم میں مقصد دنیوی و جاہت اور فخر و مباہات نہ ہو 176 152
155 طلب علم میں نیت امام غزالی جیسی ہو 177 152
156 حسن نیت کا ثمرہ 178 152
157 دوسرا ادب طالب علم اور تقویٰ و طہارت 179 151
158 تقویٰ کی حقیقت 179 157
159 خوف وخشیت کا مدار علم پر ہے 181 157
160 صحابہؓ کا کمال احتیاط و تقویٰ 181 157
161 علمی و عملی ترقی میں حلال کمائی کا اثر 182 157
162 اسلاف کا تقویٰ و احتیاط 183 157
163 حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ کا تقویٰ و احتیاط 186 157
164 حضرت مولانا عنایت علی صاحب کا تقویٰ و احتیاط 186 157
165 شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا صاحب کا تقوی و احتیاط 187 157
166 تیسرا ادب طالب علم اور علم و عمل میں مطابقت 187 151
167 دور صحابہؓ میں طرز تعلیم 189 166
168 علم بدون عمل کے کارگر نہیں 190 166
169 علم دراست اور علم وراثت 191 166
170 علم وہبی ولدنی کی مثال 192 166
171 چوتھا ادب طالب علم اور تواضع و فروتنی 193 151
172 تمام تصوف کا حاصل اپنے کو مٹا دینا ہے 194 171
173 حاملین قرآن کے اوصاف 195 171
174 تکبر انسان کو فہم سلیم اور علوم الہیہ سے محروم کردیتا ہے 196 171
175 اسلاف کی شان تواضع 197 171
176 امام احمد بن حنبل کی تواضع اور کسرنفسی 199 171
177 حضرت شیخ الہند کی تواضع اور کسر نفسی 200 171
178 حضرت مولانا یعقوب صاحب کی تواضع اور کسر نفسی 201 171
179 حضرت مولانا الیاس صاحب کی تواضع اور کسر نفسی 202 171
180 حضرت مولانا حسین احمد مدنی کی تواضع اور کسر نفسی 202 171
181 پانچواں ادب (الف) طالب علم اور تزکیۂ باطن 203 151
182 تزکیۂ باطن کی اہمیت 204 181
183 حکمت کی ایک عمدہ تفسیر 204 181
184 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مقاصد بعثت 205 181
185 تعلیم و تزکیہ کی یکجائی 206 181
186 تعلیم وتزکیہ میں تفریق 207 181
187 تعلیم و تزکیہ کی یکجائی فلاح کی ضامن ہے 207 181
188 صحبت شیخ کی ضرورت 209 181
189 اسلاف کا قابل رشک دور 210 181
190 (ب) دعوت و تبلیغ کی اہمیت اور اس کی ضرورت 211 181
191 عمومی دعوت و تبلیغ کی مثال 213 181
192 حضرت مولانا الیاس صاحب پر عمومی دعوت کا غلبہ اور امت کا درد 213 181
193 عمومی طور پر ہدایت پھیلنے کا راستہ 215 181
194 تبلیغی نقل و حرکت موجودہ فتنوں کی سرکوبی اور امراض کا علاج ہے 216 181
195 ایک انتباہ 218 181
196 نوفارغین سے مودٔبانہ گذارش 218 181
197 دعوت کی مبارک محنت سے علم و ذکر کا وجود 219 181
198 پیغمبرانہ دعوت کے چند اصول 220 181
199 پہلا اصول امت کا فکر 220 181
200 دوسرا اصول دعوت کی لگن 220 181
201 تیسرا اصول مخاطب کی شفقت 221 181
202 چوتھا اصول حکمت 221 181
203 پانچواں اصول موعظت حسنۃ 221 181
204 دعوت کے اثر پذیر ہونے کی تین شرطیں 222 181
205 چھٹا ادب طالب علم اور اتباع سنت 222 151
206 سب سے بڑی کرامت 223 205
207 وصول الی اللہ کا راستہ اور ایک نسخہ کیمیا 224 205
208 قطب و ابدال بننے کا راستہ 225 205
209 روحانی زیارت 226 205
210 ہمارے اسلاف و اکابر کی اتباع سنت میں امتیازی شان 226 205
211 حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی اور اتباع سنت 228 205
212 حضرت شیخ الہند اور اتباع سنت 229 205
213 حضرت مولانا الیاس صاحب اور اتباع سنت 229 205
214 حضرت مولانا حسین احمد مدنی اور اتباع سنت 230 205
215 ساتواں ادب طالب علم اور استغنا و غنائے قلب 230 151
216 ْاستغنا اور صفات کے بنانے کا زمانہ 232 215
217 مخلوق سے بے نیازی علم اور اہل علم کی عزت و عظمت کا باعث ہے 233 215
218 اسلاف کی حق گوئی و بے باکی 234 215
219 شمس الائمہ سرخسی کی حق گوئی و بے باکی 235 215
220 علامہ ابن تیمیہ کی حق گوئی و بے باکی 236 215
221 حسن بصری کی حق گوئی و بے باکی 237 215
222 امام بخاری کی امیر بخارا سے آزادانہ گفتگو 238 215
223 اسلاف کی شان استغنا 239 215
224 بابا فرید الدین گنج شکر کا استغناء 240 215
225 شاہ فضل الرحمن گنج مراد آبادیؒ کا استغناء 241 215
226 مولانا محمد علی مونگیری ؒ کا غنائے قلب 241 215
227 حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوری کا استغناء 242 215
228 آٹھواں ادب طالب علم اور دعا و مناجات 243 151
229 اللہ کی طرف سے دعا مانگنے کا حکم اور امت محمدیہ کا خاص اعزاز 244 228
230 دعا کی حقیقت 245 228
231 ایک عمدہ مثال 246 228
232 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ماثور دعائیں 246 228
233 اللہ آج بھی وہ سب کچھ دے سکتا ہے جو پہلے لوگوں کو دیا 247 228
234 قبولیت دعا کی شرائط 248 228
235 اللہ کے شاہی خزانے میں آنسوؤں کی قیمت 249 228
236 قبولیت دعا کی پانچ ترتیبیں 249 228
237 پہلی ترتیب 250 228
238 دوسری ترتیب 250 228
239 تیسری ترتیب 250 228
240 چوتھی ترتیب 251 228
241 پانچویں ترتیب 251 228
242 اسلاف کی دعا ومناجات اور خشیت 251 228
243 شیخ عبدالحق محدث دہلوی کی دعا ومناجات 253 228
244 حاجی امداداللہ مہاجر مکیؒ کی دعا ومناجات 254 228
245 حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ کی دعاومناجات 254 228
246 شیخ الاسلام حضرت مولاناحسین احمد مدنی ؒ کی دعاومناجات 255 228
247 حضرت شاہ عبدالغنی پھولپوریؒ کی دعاومناجات 255 228
248 شیخ سعدیؒ کی ابتدائی حالت 101 64
Flag Counter