اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
ترجمہ : میں نے لوگوں کو مصیبتوں کے زمانے میں اپنا دشمن اور مالداری کے زمانے میں دوست پایا ہے، لیکن علمی کتاب میرا شب وروز کا دمساز اور ہمراز ہے، جب مجھ پر اچانک رنج وغم آپڑیں ،تو میری غمخواری کرتی ہے اور جب میں ہلاکت میں پھنس جاؤںتو تسلی دیتی ہے۔دوسرا ادب طالب علم اور وقت کی قدرواہمیت طالبان علوم نبوت کیلئے خصوصاً اپنے دور طالب علمی میںاوقات کی حفاظت نہایت ضروری ہے۔ وقت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ نعمتوں میں ایک گرانقدر نعمت ہے، پگھلتے برف کی طرح آناًفاناً گذرتارہتا ہے، دیکھتے ہی دیکھتے تیزی کے ساتھ مہینے اور سال گذرجاتے ہیں۔ صبح ہوئی شام ہوئی عمر یونہی تمام ہوئی پس وقت کی قدردانی بہت ضروری ہے، وقت کو صحیح استعمال کرنا، بیکار اور فضول ضائع ہونے سے بچانا ازحد ضروری ہے، وقت کو فضول ضائع کردینے پر بعد میں جوحسرت وپچھتاوا ہوتا ہے وہ ناقابل تلافی ہوتا ہے۔ سوائے ندامت کے اس کے تدارک کی کوئی صورت نہیں رہتی۔ جو لمحہ اورگھڑی ہاتھ سے نکل گئی وہ دوبارہ ہاتھ میں نہیں آسکتی ، لہٰذا عقلمندی کاکام یہ ہے کہ آغاز ہی میں انجام پر نظر رکھے، تاکہ حسرت وپچھتاوے کی نوبت نہ آئے۔ ہے وہ عاقل جو کہ آغاز میں سوچے انجام ورنہ ناداں بھی سمجھ جاتا ہے کھوتے کھوتے حدیث میں ہے کہ کوئی دن ایسا نہیں کہ جب وہ طلوع ہوتا ہو مگر یہ کہ وہ پکار پکار کرکہتا ہے کہ اے آدم کے بیٹے! میں ایک نوپید مخلوق ہوں ، میں تیرے عمل پر