اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
بسم اللہ الرحمٰن الرحیمعرض مؤلف یہ ایک بدیہی بات ہے کہ انسان بنیادی طور پر دو ایسی ضروریات کا محتاج ہے جن سے وہ ایک لمحہ کے لئے بھی صرف نظر نہیں کرسکتا ، ایک طرف وہ دنیوی زندگی کو خوشگوار بنانے اور مادی تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے ان اسباب ووسائل کا محتاج ہے جس کے بغیر اس کے جسم وروح کا رشتہ صحیح طور پر استوار نہیں ہوسکتا دوسری طرف وہ رضائے الٰہی حاصل کرنے کے لئے اور ہمیشہ قائم ودائم رہنے والی اخروی زندگی کو سنوارنے کے لئے اور دنیا میں معاشرتی ،اخلاقی اور تمدنی زندگی کو بروئے کار لانے کے لئے ہدایت و رہنمائی کا محتاج ہے، خداوندذوالجلال کی ربوبیت عامہ اس کی متقاضی ہے کہ وہ انسان کی ان دونوں ضرورتوں کو پورا کرے، چنانچہ پہلی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے اس نے آسمان وزمین میں وسائل معیشت کے لامتناہی خزانے ودیعت کردیے اور پوری کائنات کو انسان کے لئے مسخر کردیا، جس سے وہ منقتع ہوتا رہتا ہے اور اپنی اپنی بساط کے مطابق ہر انسان اپنی معاشی ضروریات اور مادی تقاضوں کو بحسن وخوبی پورا کرتا ہے۔ انسان کی دوسری بنیادی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے اس نے اپنے مقدس اور برگزیدہ بندوں( انبیاء علیھم السلام)کا سلسلہ جاری فرمایا تاکہ وہ انسانوں کو انسانیت کے حقیقی مقاصد سے آگاہ کریں ،انہیں تمدنی ، اجتماعی اور اخلاقی زندگی کے صحیح آداب واصول کی تعلیم دیں ، جن پر عمل پیرا ہوکر انسان زندگی کا