اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
دھنتے تھے اور ہمارا دودھ ترکاری خرید کرلاتے تھے اور اس طرح کے بہت سے کام کیا کرتے تھے، حماد امام ابوحنیفہ کے استاذ ہیں۔ اس وقت کیا کوئی سمجھ سکتا تھا کہ حماد کے گھر کا یہ خادم تمام عالم کا مخدوم ہوگا۔ (آداب المتعلمین) حضرت امام مالک ضعیف ہوگئے تھے ، عصار کھنے کی ضرورت ہوتی تو بجائے عصا کے معن بن عیسیٰ ہوتے تھے ، امام مالک ان کے کندھے پرسہارا دے کر چلاکرتے تھے۔حماد بن سلمہ اور استاذ کی خدمت حضرت حماد بن سلمہ اپنے شیخ حضرت ابراہیم نخعی کی خدمت میں برابررہتے علم وفقہ بھی حاصل کرتے اور گھر کی خدمات بھی انجام دیتے، ابوالشیخ نے تاریخ اصفہان میں سند سے نقل کیا ہے کہ ’’ابراہیم نخعی نے ایک دن حماد کو ایک درہم کا گوشت خریدنے کے لئے ٹوکری دے کر بھیجا ، حماد کے باپ ایک سواری پر آرہے تھے ، راستہ میںملاقات ہوئی، حماد کے ہاتھ میں ٹوکری دیکھ کر ڈانٹا اور ہاتھ سے ٹوکری لے کر پھینک دی، پس جب ابراہیم کا انتقال ہوا تو اصحاب حدیث اورخراسانی لوگ آکر حماد کے والد مسلم بن یزید کا دروازہ کھٹکھٹانے لگے، رات کا وقت تھا، حماد کے والد روشنی لے کر نکلے تو لوگوں نے کہا کہ ہمیں آپ کی تلاش نہیں، ہم کو تو آپ کے لڑکے حماد سے کام ہے، تو وہ اندر گئے اورکہا بیٹااٹھو! ان کے پاس جاؤ، اب میں سمجھا کہ ٹوکری نے تمہیں اس درجہ پر پہنچایا ۔ (امداد الباری)شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسنؒ صاحب کا حال حضرت مولانا قاری محمدطیب صاحبؒ نے بیان فرمایا کہ حضرت شیخ الہند جب اس سفر میں جانے لگے، جس میں قید کرکے مالٹا پہنچادئے گئے ، تو ہمارے گھر