اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
کریں، مثلاً جب کھانا کھائیں تو اکڑو بیٹھ کر یا ایک پائوں کھڑا کرکے کھائیں۔ یہ سمجھ کر کہ یہ سنت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اسی طرح جب سونے کے لئے لیٹیں تو دائیں کروٹ پر لیٹیں کہ یہ سنت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی، اسی طرح ہر کام کو اس استحضار کے ساتھ کریں کہ یہ اللہ کے محبوب کی سنت ہے، چند روز کوئی اس طرح کرکے دیکھ لے، اگر وہ صاحب نسبت نہ ہوجائے تو میرا ذمہ ہے فًاتبعونی کًا یہی مطلب ہے کہ میری چال چلو۔قطب و ابدال بننے کا راستہ حضرت مولانا یوسف صاحب نوراللہ مرقدہٗ کے یہاں ایک مرتبہ حضرت مولانا مسیح اللہ خان صاحب جلال آبادیؒ تشریف لائے، دونوں بزرگوں میں کافی دیر تک گفتگو ہوتی رہی، دوران گفتگو حضرت جی مولانا یوسف صاحب نے اپنا ایک واقعہ سنایا، فرمانے لگے کہ جب میں بچپن میں میزان و منشعب پڑھ رہا تھا، تو حضرت جی (مولانا الیاس صاحب) نے فرمایا یوسف! تجھے میں قطب بننے کا راستہ بتائوں؟ میں نے اپنے دل میں بغیر قطب و ابدال کے مراتب پر غور کئے اور غور ہی کیا کرتا اس وقت تو طفل مکتب تھا عرض کیا حضرت! بتائیے قطب بننے کا کیا راستہ ہے؟ حضرت جی نے فرمایا یوسف! جس جگہ جس وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے خلاف عمل ہورہا ہو اس کے مقابلہ میں سنت کو رواج دینے کے لئے محنت بغیر جگہ اور وقت کی تقیید کئے کرنا یہ قطب و ابدال بننے کا راستہ ہے۔ (سوانح یوسفی) حضرت مولانا شاہ فضل الرحمن صاحبؒ کا ارشاد ہے کہ غوث ہو یا قطب جو خلاف شرع کرے وہ کچھ بھی نہیں، پھر ارشاد فرمایا کہ اتباع سنت یہی غوثیت اور قطبیت ہے۔ (اقوال سلف)