اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
ہوگیا اورآٹھ سال تک برابر یہ حالت رہی ، لیکن علمی مشغلہ میں کوئی فرق نہیں آیا، تصنیف وتالیف کاکام بھی برابر جاری رہا، یہاں تک کہ ایک مرتبہ ان کے اوپر کتابیں گریں اور یہی واقعہ ان کی موت کا سبب بن گیا ۔ (اخلاق العلماء)امام محمدؒ اور علمی محنت وجدوجہد امام شافعی ؒ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے امام محمد کے یہاں رات کو قیام کیااور صبح تک نماز پڑھتا رہا اور امام محمدؒ رات بھر پہلو پر لیٹے رہے اور صبح بلا تجدید وضو فجرکی نماز ادا کرآئے ، مجھے یہ بات کھٹکی ، تو میں نے آپ سے اس کا تذکرہ کیا، آپ نے فرمایا کیا آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ میں سوگیا تھا، نہیں بلکہ میں نے کتاب اللہ سے تقریباً ایک ہزار مسائل کا استنباط کیا ہے ، پس آپ نے رات بھر اپنے لئے کام کیا ہے اور میں نے پوری امت کیلئے ۔ (ظفرالمحصلین)امام شافعی اور علمی محنت وجدوجہد ربیع کہتے ہیں کہ امام شافعی ؒ یہاں مصر میں چار سال مقیم رہے ، اس دوران انہوںنے ایک ہزار پچاس ورق لکھے اور دوہزار اوراق میںکتاب الام کی تخریج کی اور کتاب السنن کو لکھا ، اس کے علاوہ بہت سارے کام انجام دئے اسی مدت میں، حالانکہ بواسیر کی ایسی سخت بیماری تھی کہ بسااوقات امام سوار ہوتے اورخون اتنا نکلتا کہ پائجامہ اورموزے تر ہوجاتے اوریہ مرض برابر امام کو گھیرے رہا، یہاں تک کہ اسی مرض کی حالت میں دارفانی سے رحلت فرماگئے۔ امام شافعیؒ کے دیکھنے والے کا بیان ہے کہ دن توخیردن تھا رات کوبھی حضرت امام کا یہ حال تھاکہ بظاہر سونے والوں کی شکل بناکرلیٹ جاتے، لیکن تھوڑی تھوڑی دیر بعد اپنی باندی کو حکم دیتے ، وہ چراغ جلاتی،آپ وہ کچھ لکھتے اس کے بعد چراغ گل کردیتے۔