اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
رسول اللہ! مجھے پڑھائیے، آپؐ نے کہا تم ذوات الراء کی تین سورتیں پڑھ لو، اس نے کہا کہ کَبُرَسِنِّی وَاشْتَدَّ قَلْبِیْ وَغَلُظَ لِسَانِیْ میری عمر زیادہ ہوچکی ہے ، دل سخت ہوگیا ہے اور زبان موٹی ہوگئی ہے، یہ سن کر آپؐ نے فرمایا اچھا تم ذوات حم کی تین سورتیں پڑھ لو، اس نے اسپر بھی وہی جواب دیا تو آپؐ نے کہا تم ذات السبحات کی تین سورتیں پڑھ لو، اس نے اپنی بات دہراتے ہوئے کہا، اَقْرِأْنِی سُــوْرَۃً جَامِعَۃً، آپ مجھے ایک جامع سورت پڑھا دیں، اس پر آپؐ نے اس کو سورۃ اذازلزلت پڑھائی، اس کو پڑھ کر اسنے کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جسنے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے، میں اس سے زیادہ کبھی نہیں پڑھو نگا، اسکی یہ بات سنکر آپؐ نے دو مرتبہ فرمایا ’’اَفَلَحَ الَّرجُلُ‘‘ یہ آدمی با مراد ہوگیا، (ایضاً)عورتوں میں علمی ذوق و شوق عہد نبوی میں علمی ذوق رکھنے میں عورتیں بھی مردوں کے دوش بدوش تھیں، صحیح بخاری میں حضرت ابو سعید خدریؓ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عورتوں نے کہا آپؐ کی تعلیم و تربیت کے بارے میں مرد ہم پر غالب ہیں، اسلئے آپ اپنی طرف سے ایک دن ہمارے لئے مقرر کردیں، آپؐ نے ان سے ایک دن کا وعدہ فرمایا، جس میں آپؐ ان کو وعظ اور احکام سناتے تھے، (بخاری۱/۲) بخاری شریف میں حضرت عائشہ کا قول نقل کیا گیا ہے جو انصار کی عورتوں میں بے پناہ علمی جذبہ کی غمازی کرتا ہے، فرماتی ہیں نِعْمَ النِّسَائُ نِسَائُ الْاَنْصَارِ لَمْ یَمْنَعْـھُـنَّ الْحَیَائُ اَنْ یَّتَفَقَّہْنَ فِیْ الدِّیْن ‘‘ انصار کی عورتیں بڑی اچھی عورتیں ہیں، دین کا علم اور سمجھ بوجھ حاصل کرنے میں شرم و حیاء ان کے لئے مانع نہیں بنتی،