اسلاف کی طالب علمانہ زندگی اور اصول و آداب کی مثالی رعایت |
|
حاجی امداداللہ مہاجر مکیؒ کی دعا ومناجات حضرت اقدس تھانویؒ فرماتے ہیں کہ کبھی کبھی حضرت حاجی امداداللہ مہاجر مکیؒ عشاء کے بعد سجدہ میں تمام رات یہ شعر پڑھتے تھے اوررویا کرتے تھے ؎ اے خدا ایں بندہ را رسوامکن گربدم من سرمن پیدا مکن ترجمہ… اے خدا اس بندہ کو رسوا نہ فرما، اگرچہ میں سراپا براہوں لیکن آپ میرا عیب مخلوق پر ظاہر نہ فرمایئے۔ حضرت تھانویؒ فرماتے ہیں کہ حضرت حاجی صاحب اس طرح روتے تھے کہ سننے والوں کا کلیجہ پھٹتا تھا، اتنا رونے کے باوجود اس رونے کو کم سمجھتے تھے اور یہ شعر پڑھتے تھے ؎ روتی ہے خلق میری خرابی کو دیکھ کر روتا ہوں میں کہ ہائے میری چشم ترنہیں (کشکول معرفت۰۸۴)حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ کی دعاومناجات حضرت گنگوہیؒ کے حالات میں لکھا ہے کہ جس وقت اخیر شب میں تحریمہ باندھ کر اپنے خدا کے سامنے کھڑے ہوتے اور دست بستہ عرض معروض شروع فرماتے تو آپ پر وہ حالت نمایاں ہوتی تھی جو شہنشاہ کے حضور میں حاضر ہوتے وقت غلام پر ہوتی ہے، بسا اوقات آپ پر گریہ طاری ہوجاتا آواز بھرّاجاتی ، ہچکی بندھ جاتی ، آنکھوں سے آنسوؤں کے تارموتیوں کی لڑیاں بن کر بہتے اور سارے بدن پر ایک رعشہ پیدا ہوجاتا تھا، شہنشاہی فرمان یعنی مقدس قرآن کی آیات آپ پڑھتے اور تغیر حال کے سبب رک جاتے تھے، پھر شروع فرماتے اور پھر ٹھہرجاتے تھے کبھی کبھی ایسا بھی ہوا ہے کہ ایک آیت شریفہ پر آپ نے صبح کردی کہ اس کو