ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )-------------------------------------------------------------- 35 ہو ۔ قال اللہ تعالی ان زعمتم انکم اولیاء للہ من دون الناس فتمنو الموت ان کنتم صدقین ۔ اور فرمایا کہ تمنائے موت مذموم ہے کہ مصیبت اور بیماری وغیرہ سے گھبرا کر موت کی تمنا کرے اور اگر اللہ تعالی کی محبت اور شوق میں ہو تو مذموم نہیں ۔ من احب لقاء اللہ احب اللہ لقاءہ ۔ ( 32 ) دنیوی وجاہت سے سب کو حصہ ملتا ہے : ارشاد فرمایا کہ جناب مولانا محمد یعقوب صاحب نے فرمایا کہ اللہ تعالی بنی اسرائیل کو فرماتے ہیں کہ وجعل فیکم انبیاء ۔ اور اس کے آگے فرماتے ہیں وجعلکم ملوکا ۔ یعنی ملوک تو سب کو فرمایا ۔ اور انبیاء میں فیکم فرمایا کہ انبیاء بعض ہیں ۔ اس میں نکتہ یہ معلوم ہوتا ہے کہ نبوت تو بعض افراد کے ساتھ خاص ہوتی ہے مگر سلطنت جس قوم کی ہوتی ہے اس کا ہر فرد عرفا صاحب سلطنت سمجھا جاتا ہے ۔ ( 33 ) ہر چیز اپنی ایک حد تک محمود ہے : ایک وعظ میں ان خاص لوگوں کے لئے فرمایا جو کہ خالص توبہ کر کے ذکر و شغل میں مشغول ہوں کہ بار بار گناہ کا یاد کرنا ان لوگوں کی حالت کے مناسب نہیں ۔ کیونکہ توبہ تو ہو چکی ہے جس کی قبول کی امید غالب ہے ۔ اب پھر بار بار کے گناہ کے یاد کرنے سے ذکر میں ایک قسم کا حجاب حائل ہو جاتا ہے اور ذکر میں نشاط نہیں رہتا ۔ ہر چندہ کہ گناہ کا یاد کرنا فی نفسہ امر محمود ہے ۔ مگر اس کی بھی ایک حد ہے ۔ حد سے آگے کیسا ہی امر محمود ہو محمود نہیں رہتا ۔ دیکھئے طبیب اگر کسی بیمار کے نسخے میں چھ ماشے سناء لکھے اور وہ مریض یہ خیال کر کے کہ یہ چیز مفید ہے جب طبیب نے لکھی ہے تو جتنی بڑھائی جائے گی فائدہ ہو گا ۔ تولہ بھر یا اس سے زیادہ ڈال لے تو ظاہر بات