ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 197 حضور صلی اللہ علیہ و سلم تک کو خبر نہ ہوئی ۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے کپڑے پر زرد داغ دیکھ کر پوچھا تو انہوں نے عرض کیا کہ انی تزوجت الخ ۔ معلوم ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم تک کو خبر نہیں کرتے تھے ۔ نکاح ایسی سستی چیز ہے کہ کچھ بھی نہیں لگتا ۔ صرف ایجاب و قبول دو شخصوں کی موجودگی میں ہوتا ہے اور مہر بھی اس وقت ادا کرنا ضروری نہیں ۔ کھانے پینے اور دیگر امور میں تو بالفعل اخراجات کی حاجت پڑتی ہے ۔ پھر فرمایا کہ جب یہاں بعض شادیوں میں رسومات ملتوی کیں تو لوگ میرے بھائی منشی اکبر علی صاحب کے رو برو میرے شاکی ہوئے کہ مولوی صاحب بہت سختی کرتے ہیں ۔ اس میں کیا خرابی ہے ۔ کھانا وغیرہ ہوتا ہے ، اس میں کون سی قباحت ہے ۔ میرے بھائی ہیں عاقل ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مثال اور مانع کی مثال ایسی ہے کہ جیسے ایک فوٹو دیوار پر چسپاں ہے مگر دو شخص تو کروٹ سے دیکھ رہے ہوں اور ایک شخص بالکل سامنے سے ۔ ظاہر ہے کہ سامنے والا جیسا اس کے سراپا کو دیکھ سکتا ہے کروٹ والے نہیں دیکھ سکتے ۔ تو ایسے ہی ہمیں خرابی پورے طور سے ظاہر نہیں ہو سکتی ۔ جیسا کہ واقف کار ماہر دین پر ظاہر ہو سکتی ہے ۔ اس لئے انہی کی بات عقلا بھی ماننے کے قابل ہے ۔ ( 74 ) حضرت حکیم الامت کو تائید نبوی صلی اللہ علیہ و سلم حاصل تھی : فرمایا کہ اصلاح الرسوم میں جو تفصیل رسومات کے بارے میں ہے تو مجھ کو رسومات زمانہ کا پورا علم کیسے ہو سکتا تھا ۔ اس کی صورت یہ ہوئی کہ میرے پیر بہنوں میں ایک زیادہ سن والی بی بی تھیں ۔ انہوں نے یہ سب تفصیل لکھوائی ہے ۔ پھر فرمایا کہ ایک شخص صالح نے خواب میں دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم مجمع میں تشریف رکھتے ہیں اور آپ سے ان مسائل کے باب میں سوال کیا گیا تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے