ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 114 واجب فرمایا ہے اور بعد مشورے کے اس کو اجازت دی ہے کہ صرف اپنے عزم پر عمل کرے ، کسی کی رائے پر بھی عمل نہ کرے ۔ اور اس سے بھی لطیف استدلال اس آیت سے ہو سکتا ہے : انما المومنون الذین آمنوا باللہ و رسولھ و اذا کانوا معھ علی امر جامع لم یذھبوا حتی یستاذنوہ ۔ ان الذین یستاذنونک اولئک الذین یومنون باللہ و رسولھ ۔ فاذا استاذنوک لبعض شانھم فاذن لمن شئت منھم و استغفرلھم اللہ ۔ اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر سب لوگ ایک ہی رائے پر ہو جائیں اور طالب اذن ہوں جیسا فاذا استاذنوک کے اطلاق میں اجتماع الکل علی الاستیذان بھی داخل ہے ۔ تب بھی حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو اختیار ہے کہ جن کو چاہیں اجازت دیں جن کو چاہیں اجازت نہ دیں ۔ کیونکہ فاذن لمن شئت فرمایا ہے تو دیکھئے اتفاق رائے کے بعد بھی آپ قبول پر مجبور نہیں ۔ بخلاف اس وقت کی موجودہ طرز جمہوری سلطنت کے کہ اگر افراد پارلیمنٹ کسی ایک بات پر متفق الرائے ہو جاویں تو بادشاہ کو ان کے خلاف کرنے کا اختیار نہیں رہتا ، البتہ سلطنت شخصی میں سلطان بہت اہل ہونا چاہئے ۔ ( 45 ) جہاں اسلام نہیں پہنچا وہاں تبلیغ واجب ہے : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ فی زماننا مسلمانوں پر تبلیغ اسلام واجب ہے یا نہیں ؟ فرمایا جہاں اسلام پہنچ چکا ہے وہاں تبلیغ اسلام واجب نہیں ہے ، جیسا کہ بلوغ اسلام اکثر جگہ ہو چکا ہے اور تبلیغ سے مقصود بلوغ اسلام ہے ۔ اگر خود بلوغ ہو جائے تو فرضیت تبلیغ کی ساقط ہو جائے گی ۔ ( 46 ) ریل گاڑی کے نل سے وضو وغیرہ کرنا جائز ہے : ایک شخص نے دریافت کیا کہ ریل گاڑی میں نلوں کے اندر جو پانی بھرا جاتا