ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )-------------------------------------------------------------- 24 حج میں حج کرتے ہیں اس کی ویسی ہی مثال سمجھنی چاہئے جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم نے بنائے قریش کو بااین وجہ رہنے دیا کہ یہ لوگ یہ نہ سمجھ جائیں کہ کعبے کو گرا دیا ۔ ( 16 ) اصل دنیا خدا سے غفلت کا نام ہے : ارشاد فرمایا کہ حدیث میں جو دنیا پر لعنت آئی ہے ۔ یعنی الدنیا ملعونۃ ۔ حالانکہ خود حدیث میں اس کی ممانعت ہے کہ مامور اور غیر مختار کو سب و شتم نہ کرو ۔ چنانچہ حمی اور ریح کو برا کہنے کی ممانعت احادیث میں مصرح ہے ۔ یہ بظاہر ایک قسم کا تعارض معلوم ہوتا ہے ۔ تو اصل بات یہ ہے کہ دنیا نام مال و دولت زن و فرزند کا نہیں ، بلکہ دنیا کسی ذی اختیار کے ایسے مذموم فعل یا بد حالت کا نام ہے جو اللہ سے اعراض کرا دے ، خواہ کچھ ہو ۔ بس اس شرح سے یہ شعر بھی بالکل صاف سمجھ میں آ گیا : حب دنیا از خدا غافل شدن : نے قماش و نقرہ فرزند و زن اور کبھی اسباب غفلت کو مجازا تسمیۃ للسبب باسم المسبب بھی دنیا کہہ دیتے ہیں ۔ نصوص میں یہ استعمال بھی ہے ۔ ( 17 ) ضروری کام سے نکال کر غیر ضروی میں لگانا شیطان کا مکر ہے ارشاد فرمایا کہ ایک شخص کا خط آیا ہے ۔ اس میں انہوں نے ایک دوست کی نسبت لکھا ہے کہ ان کے بڑے بڑے بلند خیالات ہیں کہ تمام ہندوستان میں مدرسے کھولوں اور علماء کی اس طرح خدمت کروں اور مسلمانوں کی دنیوی ترقی کے لئے ایسے ایسے سامان کروں ، مگر حالت یہ ہے کہ بالکل مفلس ہیں ۔ پس ان کے خیالات کی یا اصلاح کیجئے یا یہ کہ ان کی مرادیں پوری ہوں ۔ میں نے ان کے جواب میں یہ لکھا ہے کہ اگر ان کے خیالات سے کسی ضروری کام میں خلل نہ پڑے تو