ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 176 ایسا کیجئے کہ ایک نماز قضا ہو تو ایک فاقہ کیجئے ، دو قضا ہوں تو دو فاقے کیجئے ۔ تین قضا ہوں تو تین فاقے ، چار ہوں تو چار ، پھر دیکھئے جو ایک نماز بھی قضا ہو ۔ اور وہ صاحب چونکہ واقعی طالب تھے انہوں نے ایسا ہی کیا ، چنانچہ کہتے تھے کہ واقعی تین چار روز میں ہی پورا پابند ہو گیا ۔ ( 30 ) اللہ تعالی پر توکل : اسی وعظ میں فرمایا کہ ایک بزرگ نے ایک صاحب کے پیچھے نماز پڑھی ۔ بعد نماز امام صاحب نے ان بزرگ سے پوچھا کہ آپ کا ذریعہ معاش کیا ہے ؟ ان بزرگ نے کہا ٹھر جاؤ جواب دیتا ہوں اور یہ کہہ کر نماز لوٹائی ۔ ان صاحب نے کہا کہ اب تو دو سوال ہو گئے ۔ ایک تو وہی کہ ذریعہ معاش کیا ہے ؟ دوسرا یہ کہ نماز کیوں لوٹائی ؟ بزرگ نے جواب دیا کہ جب تو نے ذریعہ معاش دریافت کیا تو مجھ کو شبہ ہوا کہ شاید تو قرآن مجید کی اس آیت پر ایمان نہیں لایا ۔ وما من دآبتہ الخ ۔ اس لئے میں نے نماز لو ٹائی ۔ احقر عرض کرتا ہے کہ اس وعظ کی شرکت کے لئے میں مع اپنے ایک عزیز کے جا رہا تھا ۔ راستہ میں عزیز مذکور نے مجھ سے کہا کہ مولوی صاحب سے کوئی ترکیب ایسی تو میں پوچھوں گا کہ جس سے میں نماز کا پابند ہو جاؤں ۔ علاوہ بریں مجھ سے یہ بھی سوال کیا تھا کہ مولوی صاحب کا ذریعہ معاش کیا ہے ؟ چنانچہ بر سبیل وعظ دونوں سوالوں کے جواب بلا استفسار مل گئے ۔ اکثر تجربہ ہوا ہے کہ بلا کہے بر سبیل وعظ یا باثنائے گفتگو حضور کی زبان فیض ترجمان سے سوالات کے جوابات صادر ہو گئے ہیں ، سبحان اللہ ۔ اے لقائے تو جواب ہر سوال : مشکل از تو حل شود بے قیل و قال