ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 118 اس دوسرے پر ترجیح ہو گی ، کیونکہ اس نے نفس پر زیادہ جبر کیا اور اس کو خدا تعالی سے زیادہ محبت معلوم ہوتی ہے کہ باوجود حاجات اور عسرت کے پھر بھی دینے سے دریغ نہیں کیا ۔ ( 52 ) تہتر فرقوں سے عدد خاص ہی مراد ہے : فرمایا کہ حدیث میں جو آیا ہے کہ سات سو تک صدقہ بڑھایا جاتا ہے اس میں عدد خاص مراد نہیں ہے ، بلکہ محض زیادتی مراد ہے ۔ لیکن حدیث تفترق امتی ثلث و سبعون فرقۃ میں عدد خاص مراد ہے ۔ میں نے عرض کیا کہ اختلاف تو بہت سے ہیں اور اگر فرق مراد ہیں تو وہ بہت ہی کم ہیں ۔ فرمایا کہ عدد کی تعیین حدیث میں منصوص ہے ۔ معدود کی تعیین اجتہادی اور قیاسی ہے ۔ سو ممکن ہے کہ جس امر کو شمار کرنے والوں نے اصل سمجھا ہو وہ اصل نہ ہو یا جس امر کو فرع سمجھا ہو وہ فرع نہ ہو ۔ ( 53 ) وساوس غیر اختیاریہ خلاف کمال نہیں : فرمایا کہ انسان یہ کوشش کرتا ہے کہ اس کے دل میں سوائے خیال محبوب یعنی باری تعالی کے اور کوئی خیال نہ آنے پائے اور اس کے لئے طرح طرح کی تدبیریں کرتا ہے ، دعائیں کرتا ہے ، کامیاب نہیں ہوتا تو پریشان ہوتا ہے ۔ حالانکہ وہ غور نہیں کرتا کہ قلب کی حالت شارع عام کی سی ہے کہ اس پر جس طرح بادشاہ کا گزر ہوتا ہے اسی طرح ایک ادنی مزدور بلکہ چمار بھی چلتا ہے ۔ اور جس طرح بادشاہ کے چلنے سے سڑک عیب دار نہیں ہوتی اسی طرح چمار کے گزرنے سے بھی اس میں کوئی عیب پیدا نہیں ہوتا ، بلکہ بعض مرتبہ ایسا بھی اتفاق ہوتا ہے کہ ایک چمار کے نکل جانے کے لئے شاہی سواری روک لی جاتی ہے ۔ اسی طرح قلب کی شاہراہ میں شاہی سواری ( خیال محبوب ) کے ساتھ ہی ایرے غیرے ( مالا یعنی اور