ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 179 خاتمہ سوائے پیغمبروں کے کسی کا یقینی نہیں ۔ استفسار کیا کہ پچھلی صدی کے مجدد کون تھے ؟ فرمایا کہ حضرت سید احمد صاحب بریلوی ۔ انہوں نے بدعات کی بہت بیخ کنی کی اور جہاد بھی کیا ۔ حضرت مولانا گنگوہی کی بابت فرمایا کہ گمان مجددیت کا نہیں بلکہ قطبیت کا ہے ۔ دوسرے موقع پر اس صدی کے مجدد کے استفسار پر فرمایا تھا کہ مثلا حضرت مولانا گنگوہی ۔ میں نے عرض کیا کہ حضور پیشتر فرما چکے ہیں کہ گمان مجددیت کا نہیں بلکہ قطبیت کا ہے ۔ فرمایا کہ جی ہاں غالب شان قطبیت کی تھی ۔ ( 37 ) بزرگوں کی برکت سے جگہ بھی با اثر ہو جاتی ہے : ایک بار مولانا محمد یعقوب صاحب نے اپنے استاد سے نقل فرمایا کہ مولانا ریلوے پلیٹ فارم پر کسی مقام پر جا بیٹھے ۔ بیٹھتے ہی لطائف ستہ جاری ہو گئ ۔ حیرت ہوئی کہ یا اللہ ! کیا معاملہ ہے ؟ معلوم ہوا کہ فلاں بزرگ ریل کے انتظار میں اس جگہ بیٹھے رہے تھے ، یہ اس کا اثر تھا ۔ بزرگوں کی برکت سے جگہ بھی با اثر ہو جاتی ہے ۔ ( 38 ) وقوع کرامت پر ڈر بھی لگتا ہے : ایک بزرگ کی کرامت کے ذکر کے وقت میں نے عرض کیا کہ حضرت ایسی حالت میں ان بزرگوں پر یہ سوچ کر کیا کیفیت طاری ہوتی ہو گی کہ اللہ تعالی کو اپنے ذلیل بندوں کی کتنی پاسداری مد نظر ہے ۔ فرمایا کہ جی کیفیت بھی طاری ہوتی ہے ، لیکن ڈر بھی لگتا ہے کہ کہیں بہ طور استدراج کے نہ ہو ، امتحان نہ لیا جا رہا ہو ۔ ( 39 ) حاجی صاحب فن تصوف کے مجدد تھے : ایک موقع پر فرمایا کہ میں تو حضرت حاجی صاحب کو اس فن خاص یعنی تصوف کا مجدد کہتا ہوں ۔ حضرت نے فن کو بہت ہی سہل کر دیا ہے برسوں کی راہ کو