ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 113 غصہ حق واجب ادا نہ کرنے پر ہے اور نفس کے لئے نہیں تو چاہئے تھا کہ کبھی اپنے نفس پر بھی اس کو غصہ آتا ، کیونکہ اس نے بھی سینکڑوں حقوق واجبہ کو ترک کر رکھا ہے ۔ اور جب ایسا نہیں ہوتا تو معلوم ہوا کہ یہ غصہ نفس کے لئے ہے ۔ نیز اگر دوسرے شخص کے حق واجب فوت ہونے پر اتنا غصہ نہ آوے تب بھی یہ علامت ہے مکر نفس کی ۔ ( 43 ) مسجد میں بیٹھ کر وضو کرنا جائز نہیں : فرمایا کہ بعض لوگ بے پروائی سے مسجد میں بیٹھ کر وضو کر لیتے ہیں ۔ حالانکہ غسالہ وضو کو بعض ائمہ نے نجس کہا ہے اور طاہر ہونے کی صورت میں بھی اس کا مسجد میں ڈالنا ظاہر ہے کہ احترام مسجد کے خلاف ہے ، کیونکہ غسالہ مبتذل سمجھا جاتا ہے ۔ نیز جبکہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے باوجودیکہ آپ کا غسالہ وضو یقینا طاہر تھا کبھی مسجد میں بیٹھ کر وضو نہیں فرمایا تو ہم کو کیونکر اجازت ہو جائے گی ۔ ( 44 ) امیر کثرت رائے کا پابند نہیں : فرمایا کہ آج کل جمہوری سلطنت کا جو قاعدہ ہے کہ کثرت رائے کے سامنے سلطان کی رائے کوئی چیز نہیں ہوتی ، یہ قاعدہ قرآن و حدیث کے بالکل خلاف ہے ۔ قرآن شریف میں ہے : وشاورھم فی الامر فاذا عزمت فتوکل علی اللہ ۔ اس آیت سے جمہوری سلطنت پر استدلال کیا جاتا ہے ، کیونکہ شاورھم بصیغہ امر فرمایا ہے ، لیکن یہ استدلال اس لئے صحیح نہیں کہ اس کے بعد ہی و اذا عزمت فتوکل علی اللہ فرما کر یہ بھی بتلا دیا کہ اگر سب لوگ ایک طرف ہو جائیں تب بھی آپ ان کے تابع ہو کر مجبور نہیں ، کیونکہ عزم کی اسناد حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف فرمائی ہے ، اذا عزموا یا عزم اکثرھم نہیں فرمایا ۔ اور یہ خود ہادم ہے قانون کثرت رائے کا ۔ البتہ سلطنت شخصی میں سلطان پر مشورہ لینے کو