ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )-------------------------------------------------------------- 28 ( 21 ) شیخ پر اعتقاد و اعتماد ضروری ہیں : ارشاد فرمایا کہ طالب کے واسطے چار چیزوں کی ضرورت ہے ۔ دو تو بیعت سے پہلے اور دو بیعت کے بعد ہمیشہ تک ۔ پہلی دو چیزیں اعتقاد و اعتماد ۔ اگر شیخ پر اعتقاد نہ ہو گا تو فائدہ نہیں ہو گا ۔ اعتقاد یہ ہونا چاہئے کہ اس کی تعلیم و تربیت میرے لئے سب سے انفع ہے ۔ یہی معنی ہیں شیخ کو اوروں سے کامل سمجھنے کے ۔ دوسرے اعتماد ہونا بھی ضروری ہے ۔ اگر اعتماد نہ ہو گا اس کی تعلیم و مشورے میں خلجان رہے گا ۔ اب دوسری دو جن کی ضرورت بعد بیعت کے ہے ، اطلاع اور اتباع ہے ۔ کیونکہ بدون اطلاع کے شیخ طالب کے لئے کوئی تجویز یا ترمیم کیسے کرے گا ۔ اس لئے کہ ہر شیخ کو صاحب کشف ہونا اور صاحب کشف کے لئے ہر وقت کشف ہونا ضروری نہیں کہ بغیر اطلاع کے اس کو خبر ہو جایا کرے ۔ پھر اطلاع کے بعد اتباع ہے جو کہ شیخ نے بتلایا ۔ بس اس سے کمی بیشی نہ کرے ، اور اپنی رائے سے کچھ نہ کرے ۔ اور اگر امر شیخ کے اتباع میں دشواری یا مشقت یا ضرر دیکھے تو اس کی بھی شیخ کو اطلاع کرے ۔ شیخ کوئی مناسب تجویز کر دے گا ۔ (22)متبع سنت ہی آل نبی صلی اللہ علیہ و سلم ہے : ارشاد فرمایا کہ ارشاد من سلک طریقی فھو الی میں میرے نزدیک من ایسا عام نہیں کہ غیر ذریت کو بھی شامل ہو اور یہ معنی قرار دیا جائے کہ جو بھی میرے طریق پر چلے وہ میری آل ہے ، خواہ وہ ذریت اور عترت میں کا ہو یا نہ ہو ۔ بلکہ من کی تعمیم خاص ذریت اور عترت ہی میں قرار دے کر یہ معنی لیا جائے گا ، کہ میری اولاد میں جو شخص میرے طریق پر چلے گا وہ میری اولاد ہے ۔ اور اگر میرے طریق پر نہ ہو گا تو گویا میری اولاد ہی نہیں ۔ جیسا کہ اس آیت میں ہے : انہ لیس من اھلک انہ عمل غیر صالح ۔