ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 85 فرمائیں ۔ اس کی ایسی مثال ہے کہ طبیب کسی کو زبانی نسخہ بتلا دے پھر براہ شفقت کہے قلم دوات لاؤ لکھ دوں اور مریض یہ دیکھ کر کہ اس وقت ان کو تکلیف ہو گی کہے کہ کیا حاجت ہے اس وقت تکلیف مت دو اور جواب الزامی یہ ہے کہ قصہ حدیبیہ میں حضرت علی نے صلح نامہ لکھا تھا ھذا ما قاضی علیہ محمد رسول اللہ کفار نے مزاحمت کی کہ ابن عبداللہ لکھو کیونکہ اسی میں تو جھگڑا ہے اگر ہم رسالت تسلیم کر لیں تو نزاع ہی کس بات کی ۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت علی سے فرمایا کہ اس کو مٹا دو ۔ انہوں نے انکار فرمایا پس ایسی مخالفت تو اس میں بھی ہوئی جس طرح حضرت عمر نے مخالفت کی تھی پھر فرمایا کہ جواب الزامی مجھے پسند نہیں مگر بطور لطیفہ کے اس وقت بیان کر دیا ۔ ( 18 ) متوحش عنوانات اختیار کرنا خلاف حکمت ہے : فرمایا میرے پاس ایک مولوی صاحب اور ایک عامی آئے ۔ باہمی نزاع یہ تھی کہ مولوی صاحب فرماتے تھے حضرت غوث پاک قطعی جنتی نہیں اور جاہل یہ کہتا تھا کہ اگر وہ جنتی نہیں تو پھر کون ہو گا ۔ جاہل سے میں نے کہا کہ ہاں بھائی وہ جنتی نہ ہوں گے تو اور کون ہو گا ۔ مولوی صاحب مجھ سے لڑنے لگے کہ کیا دلیل ہے یقینا جنتی ہونے کی میں نے کہا ذرا ٹھہرئے پھر میں نے جاہل سے پوچھا کہ حضرت ابوبکر صدیق یقینا جنتی ہیں یا نہیں ؟ اس نے کہا بلا شک وہ جنتی ہیں میں نے کہا حضرت ابوبکر صدیق کا جنتی ہونا کیسے ثابت ہوا کہنے لگا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے ارشاد سے ۔ پھر میں نے کہا کہ حضرت غوث پاک کا جنتی ہونا کیسے ثابت ہوا کہنے لگا کہ اولیائے امت کی شہادت مقبولیت سے میں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے ارشاد میں اور اولیاء اللہ کے ارشاد میں کچھ فرق ہے یا نہیں ؟ اس نے کہا کہ بہت ہے ، میں نے کہا کہ اتنا ہی اثر ان دونوں ارشادوں کے اثر میں ہے یا نہیں کہنے لگا کہ ضرور ہے میں نے کہا کہ اتنا ہی فرق حضرت ابوبکر صدیق کے جنتی ہونے میں اور حضرت