ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 223 جس شہرت کے اسباب مقدور الترک ہوں وہ اکثر مضر ہوتی ہے ۔ تیسرا یہ ضرر ہوتا ہے کہ شیخ اگر ضعیف القوی ہے تو بیمار پڑ جاتا ہے ۔ یہ تین ضرر تو شیخ کو ہوتے ہیں ۔ اور مرید کو یہ ضرر ہوتا ہے کہ وہ شیخ پر اتکال کر لیتا ہے اور خود کچھ مجاہدہ وغیرہ نہیں کرتا ۔ اس لئے اس کی نسبت محض انعکاسی ہوتی ہے جس کو بقاء نہیں ہوتا ۔ جب شیخ نے توجہ موقوف کر دی ، نسبت جاتی رہی ۔ اگر کسی کو شبہ ہو کہ یہ توجہ تو خود حدیث سے ثابت ہے ۔ چنانچہ حضرت جبرئیل کی نسبت حضور صلی اللہ علیہ و سلم فرماتے ہیں کہ : غطنی فبلغ منی الجھد ۔ سو اس کے دو جواب ہیں ۔ ایک تو یہ کہ اس غط کو توجہ کہنا محض بے دلیل ہے ۔ حدیث سے صرف الصاق بالصدر مع شدت ثابت ہے ۔ اس پر دلالت نہیں کہ انہوں نے کچھ تصرف کا بھی قصد کیا جو کہ توجہ متعارف ہے اور ممکن ہے کہ محض یہ الصاق سبب ہو گیا ہو قوت تحمل وحی کا بدون قصد تصرف کے اور اگر تسلیم بھی کر لیا جائے تو ممکن ہے کہ جبرئیل کو بوجہ قوت ملکی توجہ میں اس قدر استغراق کی ضرورت نہ ہوئی ہو جو توجہ الی الحق کو مانع ہے ۔ 14 ۔ بزرگ کے نام کا جانور ذبح کرنا حرام ہے : شیخ سدو کے بکرے کے متعلق تذکرہ ہوا ۔ فرمایا کہ تفسیر احمدی میں جائز لکھا ہے ۔ پھر فرمایا کہ مجھ سے جو کوئی دریافت کرنے آتا ہے اور حوالہ تفسیر مذکور کا دیتا ہے تو میں اس سے یہ کہہ دیتا ہوں کہ تفسیر مذکورہ سترہ سال کی عمر میں لکھی ہے ۔ وہ ان کا زمانہ کم سنی کا تھا ، اس لئے قابل اعتماد نہیں ۔ دوسرے میں نے اس پر منہیھ دیکھا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس صورت محمول ہے کہ جب اراقۃ دم تو اللہ کے لئے ہو اور ثواب کسی بزرگ کو پہنچائے ۔ سو اس میں ہمارا اختلاف نہیں ۔ مگر عام لوگوں کا طرز عمل اس پر دال ہے کہ خود اراقۃ دم سے مقصود وہی حضرات