ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 161 ( 23 ) نیک فال لینا جائز ہے ، بدفالی جائز نہیں : ایک مرتبہ فال نیک اور فال بد کا تذکرہ تھا ۔ اس پر عرض کیا گیا کہ حدیث شریف میں ہے کہ جب کسی شگون سے دل میں خلجان ہوں فلاں دعا پڑھے ۔ اس سے شبہ ہوتا ہے کہ شاید اس میں کچھ اثر ہو اور اس کے ازالہ کے لئے یہ دعا بتلائی گئی ہو ۔ فرمایا کہ یہ محض تردد اور حصول اطمینان کے لئے ہے اور اس سے کسی اثر کا اثبات لازم نہیں آتا ۔ پھر فال نیک لینے کی اجازت کے متعلق دریافت کیا گیا ۔ فرمایا کہ وہ بھی موثر نہیں ۔ بلکہ فال نیک کا حاصل صرف یہ ہے کہ کوئی اچھی بات پیش آئی ، اس کی بناء پر اللہ تعالی کے ساتھ گمان نیک رکھا کہ ان شاء اللہ تعالی میرا کام ہو جائے گا ۔ اللہ تعالی پر بدگمانی ناجائز ہے ۔ اس لئے فال نیک کی اجازت ہوئی اور فال بد کی ممانعت ۔ ( 24 ) قدرت کا تعلق ضدین سے ہوتا ہے : ایک صاحب نے سوال کیا کہ قدرت باری تعالی علی خلاف ما اخبر بھ کے متعلق کوئی شافی دلیل ذہن میں نہیں آتی ۔ جواب میں ارشاد فرمایا کہ یہ امر تو مسلم ہے کہ خدا تعالی کو صدق پر قدرت ہے اور جب صدق پر قدرت ہے تو اس کی ضد پر بھی قدرت ضرور ہو گی ۔ کیونکہ مسلمات سے ہے کہ قدرت ضدین کے ساتھ متعلق ہوا کرتی ہے اور یہی مدعا ہے ۔ اس جواب پر سائل نے کچھ سوچ کر یہ کہا کہ صدق کی ضد پر قدرت ہونے سے مدعا یعنی قدرت علی خلاف مآ اخبر بھ ثابت نہیں ہوتی ۔ کیونکہ صدق کی ضد یہ بھی ہے کہ بالکل ہی کلام نہ کیا جائے ۔ پس صدق اور عدم الکلام دونوں کے ساتھ قدرت متعلق ہو گی ۔ اس پر فرمایا کہ عدم الکلام صدق کی ضد نہیں ۔ بلکہ وہ کلام کی ضد ہے اور صدق کی ضد وہی مبحوث عنہ یعنی اخبار عن خلاف ما اخبربہ ہے ۔ پس مدعا ثابت رہا ۔ اس پر