ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 183 خواب لکھا کہ ان سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم فرما رہے ہیں کہ ہم اپنی تعریف سے خوش نہیں ہوتے بلکہ جو ہمارا اتباع کرے اس سے خوش ہوتے ہیں ۔ سو واقعی اگر کوئی شخص کلکٹر کے پاس جا کر روز لمبی چوڑی تعریفیں کر آیا کرے لیکن احکام جو وہ صادر کرے ان کی ہمیشہ نافرمانی کرے اور ایک نہ بجا لائے تو اس کی ساری تعریف محض خوشامد سمجھی جائے گی ۔ بلکہ بجائے خوشی کے اس کو الٹا غصہ دلائے گی کہ دیکھو میرے سامنے تو ایسی باتیں بنا جاتا ہے اور جو میں حکم دیتا ہوں اس کی تعمیل کچھ نہیں کرتا ۔ کیسا نامعقول اور مکار شخص ہے ۔ اس خواب سے مولود خوانوں کو عبرت پکڑنی چاہئے جو نعت گوئی میں تو اس قدر غلو کرتے ہیں اور اتباع کا کچھ خیال نہیں ۔ ( 46 ) مصلحت کی وجہ سے بعض محارم شرعی سے بھی پردہ کرنا چاہئے ایک موقع پر فرمایا کہ عورتیں گو غیروں سے پردہ کرتی ہیں مگر اپنوں سے پردہ نہیں کرتی ۔ حالانکہ زیادہ خرابی اپنوں ہی سے پیدا ہوتی ہے ۔ کیونکہ یہ لوگ رات دن کے گھر کے آنے جانے والے ہوتے ہیں ۔ اس لئے جتنے غیر محرم عزیز قریب ہوں ان سے پردہ لازمی ہے ۔ بلکہ فقہاء نے بہ مصلحت بعض محارم شرعی سے بھی پردہ ضروری قرار دے دیا ہے ۔ تفصیل اس کی یہ ہے کہ محارم شرعی دو قسم کے ہوتے ہیں ۔ ایک تو وہ جن سے طبعی نفرت ہوتی ہے ۔ اور ویسے کوئی بیل جانور ہی ہے تو دوسری بات ہے مثلا ماں بہن وغیرہ ۔ ان کی طرف طبعا میلان نہیں ہوتا ۔ دوسری قسم وہ ہے جن سے محض نفرت شرعی ہوتی ہے جیسے جوان داماد ، جوان ساس ، سوتیلی ماں ، بیٹے کی بیوی وغیرہ ۔ ان رشتوں میں محض رشتہ کی وجہ سے شرعی حرمت ہے ۔ ورنہ اگر بہو بیٹے کے نکاح میں نہ آتی تو خود باپ اس سے نکاح کر سکتا تھا ۔ اسی طرح سوتیلی ماں اگر باپ کے نکاح میں نہ آتی تو اس سے خود بیٹا نکاح کر سکتا