ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 168 ہے یہ سمجھے کہ اس جھنڈی میں بڑی قوت ہے کہ اس نے ریل کو روک دیا ۔ حالانکہ اصل روکنے والا ڈرائیور ہے ، جھنڈی محض اس کے روکنے کی ایک علامت ظاہری ہو گئی ہے ۔ ڈرائیور نہ روکنا چاہئے تو کوئی لاکھ جھنڈی ہلایا کرے ، گاڑی کہیں رک سکتی ہے ؟ اور اگر اس گنوار نے جو اس میں بیٹھا ہے کبھی خود بھی سرخ جھنڈی دکھلائی اور احتمال خطرہ سے گاڑی رک گئی تو پس اب تو اس کا ایمان ہو گیا کہ اس جھنڈی کی یہ کرامت ہے ۔ ( 10 ) چراغ کو پھونک سے گل کرنا درست ہے : ایک بار چراغ پھونک سے گل کیا ۔ احقر نے سوال کیا کہ بعض لوگ منہ سے گل کرنے کو برا سمجھتے ہیں ۔ فرمایا اس کی کچھ اصل نہیں ، بلکہ میں تو اس کو افضل سمجھتا ہوں ۔ کلام مجید سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے ۔ ارشاد ہے : یریدون ان یطفئوا نور اللہ بافواھھم ۔ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ فطری عادت یہی ہے کہ روشنی کو پھونک سے گل کرتے ہیں ۔ ہاتھ سے چراغ گل کرنے میں احتمال ہے کہ ہاتھ چراغ پر پڑے اور فرش وغیرہ تیل سے خراب ہوں ۔ چنانچہ گھر میں ایسا ہی ہوا جب سے میں نے کہہ دیا کہ پھونک سے گل کیا کریں ۔ ( 11 ) ایک خواب کی تعبیر : تھانہ بھون میں طاعون کا زمانہ تھا ۔ ایک پولیس کے ملازم نے آ کر خواب بیان کیا کہ گویا ایک کھیت ہری ترکاری کا ہے ۔ اس میں اس کی بھینس چھوٹ گئی ہے ، لیکن بجائے سبز ترکاری کے کھیت کے کنکروں کو کھا رہی ہے ۔ فرمایا کہ ان شاء اللہ تعالی اب طاعون کا اثر جانداروں پر نہ رہے گا ۔ کیونکہ بھینس یعنی بلا نے سبز ترکاری کو کھانا چھوڑ دیا اور خشک کنکر کھانے لگی ۔