ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 146 کچھ سوال ہے نہ حاجت جواب ہے ۔ ( 2 ) مغلوب الحال کا سماع دلیل جواز نہیں : فرمایا سماع مغلوب الحال بزرگوں نے سنا ہے ۔ حالت اضطرار میں اور اضطرار میں تو شرعا حرام بھی حلال ہو جاتا ہے ۔ لوگ فرق نہیں کرتے کہ کس کے لئے کیا حکم ہے اور کس کے لئے کیا ۔ جو مضطر نہ ہو اس کے لئے کیونکر جائز ہو گا ۔ فی زماننا کس قدر غلو ہے ۔ سماع میں کہ خدا کی پناہ ۔ مشہور ہے کہ حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی سماع سنتے تھے اور حضرت شیخ رکن الدین رحمۃ اللہ علیہ منع فرماتے تھے ۔ ایک مرتبہ آلات توڑ دیئے ۔ حضرت شیخ عبدالقدوس نے اس حالت میں یہ شعر پڑھا : خشک تار و خشک چوب و خشک پوست : از کجامی آید ایں آواز دوست غیب سے نغمات اور اعلی درجے کی آوازیں پیدا ہو گئیں ۔ حضرت نے فرمایا کہ ان آوازوں کو بند کر دو تو جانیں ۔ یہ کرامت شیخ کی دیکھ کر قدموں میں گر پڑے ۔ اس قصے سے لوگ استدلال جواز سماع پر کرتے ہیں اور فرق نہیں کرتے کہ حضرت شیخ کس حالت میں تھے ۔ پہلے ویسی حالت پیدا کرو ۔ اس وقت اجازت ہو گی ۔ حضرت شیخ گنگوہی قدس اللہ سرہ کے شورش عشق الہی کی یہ کیفیت تھی کہ جاڑے کے زمانے میں نئے برتنوں میں پانی رکھا جاتا تھا خوب سرد ہونے کے لئے ۔ جب خوب سرد ہو جاتا تھا تو بیسیوں گھڑے پانی کے سر پرڈالے جاتے تھے مگر حرارت عشق الہی میں کمی نہیں ہوتی تھی ۔ اب تو پابندی رسم ہے اور کچھ نہیں اور اگر یہ قصہ ثابت نہ مانا جائے تو جواب ہی کی حاجت نہیں ۔ ( 3 ) تابیر نخل والی حدیث مشورہ پر محمول ہے : حضور پرنور صلی اللہ علیہ و سلم نے تابیر نخل کے بارے میں اول مشورتا منع فرمایا اور بعد