ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 145 مجادلات معدلت متعلقہ حصہ دوم بسم اللہ الرحمن الرحیم ( 1 ) حق معرفت ادراک عدم عرفان ہے : ہمارے حضور پرنور صلی اللہ علیہ و سلم فرماتے ہیں : ما عرفناک حق معرفتک یعنی حق تعالی کا جو حق معرفت ہے وہ مجھ کو حاصل نہیں اور ہمارے امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے عرفناک حق معرفتک یعنی حق معرفت مجھ کو حاصل ہے ۔ یہ ارشاد امام اعظم کا صریح مخالف ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ و سلم ہے ۔ حضور پرنور صلی اللہ علیہ و سلم کے ارشاد میں تو نفی ہے ۔ یہاں اثبات اور اثبات اور نفی دونوں جمع نہیں ہو سکتی ۔ یہ بڑا اعتراض ہمارے امام اعظم پر لازم آتا ہے ۔ جواب میں فرمایا کہ حق معرفت باری تعالی عزاسمہ یہی ہے کہ یہ معلوم ہو جائے کہ اس کی پوری معرفت نہیں ہو سکتی ۔ تو ادراک عدم عرفان یہی حق معرفت ہے تو ماعرفناک بہ عنوان نفی فرمانا بھی صحیح اور امام صاحب کا عرفناک بہ عنوان اثبات فرمانا بھی صحیح ہوا کیونکہ حق معرفت کیا ہے ؟ ادراک عدم عرفان ۔ تو مطلب اس سے کہ مجھ کو حق معرفت حاصل ہے یہ ہوا کہ پوری معرفت نہیں ہو سکتی تو دونوں کا ایک مطلب ہوا ۔ اور اس سے سہل یہ ہے کہ ایک حق باعتبار عظمت شان معروف کے ہے وہ منفی ہے اور ایک حق باعتبار استعداد عارف کے ہے ، وہ مثبت ہے ۔ حاصل مجموع کا یہ ہوا کہ واقع میں جو معرفت کا حق ہے وہ تو حاصل نہیں ، لیکن ہماری استعداد کا جس قدر مقتضا ہے وہ حاصل ہے اور یہ سب جب ہے کہ وہ حدیث اور یہ قول امام صاحب کا ہو ، ورنہ نہ