ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 65 رہوں گا ۔ آپ نے غایت رحمت سے قبول فرمایا اور اس کو بیعت سے مشرف کیا اور یہ فرمایا کہ تم اپنے ہی طریقہ پر رہو ، مگر آئندہ مسئلہ غیر مقلد سے مت پوچھنا ۔ اس کی یہ حالت ہوئی کہ خود بخود عشاء تک رفع یدین آمین بالجہر وغیرہ سب ترک دیا ۔ حضرت صاحب کو خبر ہوئی ۔ فرمایا بھائی میری وجہ سے سنت پر عمل کرنا ترک مت کرو ۔ میں فعل رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے عمل کرنے کو منع نہیں کرتا ۔ جبکہ محبت کے باعث تم کرتے ہو ۔ البتہ اگر تمہاری تحقیق بدل جائے وہ اور بات ہے ۔ سبحان اللہ ! کیا تعلیم و تحقیق کی شان تھی کہ مشائخ میں اس کی نظیر نہیں ۔ ( 93 ) سالکان طریق میں باہم محبت و الفت ہونی چاہئے : فرمایا ایک بزرگ خاندان نقشبندیہ کے تھانہ بھون تشریف لا کر ہمارے حضرت مرشد حاجی صاحب قبلہ سے ملے ۔ چونکہ اس خاندان کے لوگ ذکر خفی کیا کرتے ہیں ، جب تہجد کے لئے اٹھتے تو ہمارے حضرت کے منتسبین ذکر جہر کرتے اور وہ ان کو ہنسا کرتے ۔ مگر وہ حضرت بوجہ ذکر خفی اکثر مراقبہ میں سو جاتے اور یہ حضرات اپنے ذکر کو پورا کر لیتے اور صبح کو یہ ان پر ہنسا کرتے کہ کیوں جہر کا فائدہ دیکھا کہ ہم نے اپنا کام کر لیا اور آپ سوتے رہے ۔ یہ سب مزاحا فرمایا کرتے ۔ ( 94 ) کشف و غیرہ حجابات ہیں : فرمایا میں نے ضیاء القلوب اپنے مرشد حضرت حاجی صاحب قبلہ سے پڑھی ہے ۔ اس میں کشف قبور اور کشف واقعات آئندہ و کشف خواطر کے طرق بھی موجود ہیں جس کو آجکل کے لوگ کمال درویشی سمجھتے ہیں ۔ جب اس مقام پر پہنچا تو حضرت صاحب قبلہ نے فرمایا کہ بزرگوں سے جو پہنچا اس کو میں ضیاء القلوب میں لکھ دیا ہے ۔ مگر یہ کمال کی چیز نہیں ہیں ۔ یعنی طرق کشف وغیرہ ۔ بلکہ مضر ہیں ۔ ان سب کو ترک کر دینا چاہئے ۔ مقصود ذکراللہ ہے ۔ ان اعمال سے کچھ فائدہ نہیں ۔