ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 172 ( 18 ) ہر کام پر کچھ وقت لگتا ہے : عرض کیا گیا کہ حضرت جی چاہتا ہے کہ جلد مقصود حاصل ہو جائے ۔ فرمایا کہ اگر کوئی یوں چاہئے کہ آج ہی میرا بچہ دس برس کا ہو جائے تو یہ کیسے ہو سکتا ہے ۔ وہ دس برس کا تو دس برس کے بعد ہی ہو گا ۔ ایک اور موقع پر فرمایا کہ مرید کو فائدہ تو شروع ہی سے ہونے لگتا ہے ۔ گو محسوس نہ ہو ۔ جس طرح بچہ روز کچھ نہ کچھ بڑھتا ہے ، لیکن یہ کبھی محسوس نہیں ہوتا کہ آج اتنا بڑھا کل اتنا بڑھا ۔ البتہ ایک معتدبہ مدت گزرنے کے بعد پچھلی حالت کو خیال میں لا کر موازنہ کرے تو زمین آسمان کا فرق معلوم ہو گا ۔ ( 19 ) کفار کی تمام ریاضتیں بے کار ہیں : عرض کیا گیا کہ آیا کثرت تصور سے اللہ تعالی کی حضوری اور کسی قسم کا قرب کفار یعنی جوگیہ وغیرہ کو بھی حاصل ہو جاتا ہے ۔ فرمایا کہ ہاں ، لیکن اس کی مثال ایسی ہی ہے کہ ایک شخص تو بہ حیثیت مقرب وزیر کے بادشاہ کے پاس بیٹھا ہو اور دوسرا بہ حیثیت مجرم کے کٹہرے میں کھڑا ہے ۔ بظاہر دونوں کو قرب حاصل ہے ، لیکن ایک فرمانبردار مورد عنایت ہے اور دوسرا نافرمان مورد عتاب ۔ عرض کیا گیا کہ جوگی وغیرہ کو بھی اس حضور میں ایسا ہی حظ حاصل ہوتا ہو گا جیسا کہ صوفی کو ۔ فرمایا کہ ایک شخص کے پاس پیتل کا ڈلا ہے ۔ اور وہ اس کو سونا سمجھ کر خوش ہو رہا ہے ۔ اور دوسرے کے پاس واقعی سونے کا ڈلا ہے اور وہ بھی خوش ہو رہا ہے ۔ دونوں کی خوشی یکساں ہے ، لیکن ایک کی خوشی واقعی ہے اور دوسرے کی غیر واقعی ۔ جس وقت حقیقت کھلے گی پیتل والے کی سب خوشی خاک میں مل جائے گی ۔ ( 20 ) محض محبت طبعی مقبول نہیں : ایک صاحب کی بابت فرمایا کہ ان کو مجھ سے محبت ہے گو عقیدت نہیں ۔ پھر