ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 112 حد مشقت اٹھاتے ہیں کہ حدود سے غلو کر جاتے ہیں ۔ حالانکہ تشدد مطلوب نہیں بلکہ اگر حدیث پر نظر کیجئے تو اتنا تشدد بدعت معلوم ہوتا ہے ۔ حضور صلعم فرماتے ہیں : من شدد علی نفسہ شدد اللہ علیہ ۔ نیز حضرت عثمان نے تبتل کی اجازت چاہی تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے منع فرمایا ۔ ( 41 ) اخلاق رذیلہ کا امالہ مقصود ہے ، ازالہ نہیں : فرمایا کہ بعض لوگ اس کو کمال سمجھتے ہیں کہ انسان میں کوئی رذیلہ باقی ہی نہ رہے ۔ نہ اس کو شہوت ہو نہ غضب ہو ۔ حالانکہ یہ غلطی ہے ۔ کمال یہ ہے کہ شہوت اور غضب کا استعمال بے موقع نہ ہو اور یہ کہ شہوت و غضب کا ہیجان دب جائے اور اگر شہوت کا بالکل ازالہ مقصود ہوتا تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم یہ تعلیم نہ فرماتے کہ اگر کسی غیر عورت کو دیکھ کر طبیعت میں ہیجان پیدا ہو تو فورا اپنی بیوی سے مشغول ہو جائے ۔ بلکہ یوں فرماتے ہیں کہ جب ہیجان معلوم ہو تو شہوت کو بالکل مٹانے کی فکر میں لگے ۔ اور اس غلطی میں پڑ کر بہت سے لوگ چونکہ دیکھتے ہیں کہ ہنوز ہمارے اندر شہوت باقی ہے ، اپنے شیخ سے اور اس کی تعلیم سے بدگمان ہو جاتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ذکر سے ہم کو کچھ نفع نہیں ہوا اور اس سمجھ کی بدولت ذکر چھوڑ بیٹھتے ہیں ۔ ( 42 ) تاویل سے تکبر زائل نہیں ہوتا : فرمایا کہ اکثر لوگ ایسے ہیں کہ ان میں تکبر ہوتا ہے مگر ان کا نفس ان کو پتہ نہیں چلنے دیتا چنانچہ اگر کوئی شخص ان کی مرضی کے موافق تعظیم نہ کرے اور اس پر ان کو غصہ آوے تو نفس اس غصے کی یہ تاویل کرتا ہے کہ چونکہ اس شخص پر میرا حق ہے اور اس حق کو اس نے ادا نہیں کیا ، اس لئے مجھے حق واجب ادا نہ کرنے پر غصہ آیا ہے ۔ اپنے نفس کے لئے غصہ نہیں آیا ۔ حالانکہ یہ نفس کا مکر ہے ۔ اگر یہ